امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کاکہنا ہے کہ مقابلہ پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کا نہیں بلکہ مقابلہ پیپلزپارٹی اور کراچی کے عوام کا ہے، آصف زرداری عوامی مینڈیٹ پر قبضہ کرنے کے بجائے جماعت اسلامی کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے۔
شاہراہ قائدین پر عظیم الشان و تاریخی “تحفظ کراچی مارچ” سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ کراچی: جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے کل ووٹ 9 لاکھ اور پیپلزپارٹی کے کل ووٹ 3 لاکھ ہیں، اگر پیپلزپارٹی 9 لاکھ ووٹ لینے والوں کے ہرا کر قبضہ کرے گی تو اسے ہر راستے ر مزاحمت کرنا پڑے گی۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی پاکستان میں اللہ کا نظام قائم کرنا چاہتی ہے، جماعت اسلامی کے نمائندوں کا الیکشن میں حصہ لیننے کا مقصد یہی ہے کہ اللہ کا نظام قائم ہو اور عوام کے پیسے عوام پر خرچ ہو، ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں کہ جس میں نوجوانوں کو عزت کی نوکری میسر ہو، ہر پاکستانی کو تعلیم اور صحت کی سہولیات میسر ہو۔
انہوں نے کہاکہ اس ملک کو جس مقصد کے لیے بنایا گیا تھا ہم الیکشن کےذریعے ملک کو خوشحال اور اسلامی پاکستان بنانا چاہتے ہیں، 75 سال گزرگئے ، جرنیلوں او سیاسی لیڈروں نے بھی حکومت کی جو پارٹیاں بدل بدل کر حکومت کرتے رہے لیکن انہوں نے عوام کو کچھ نہیں دیا، حکمرانوں نے اداروں کو لوٹا، سرکاری زمینوں پر قبضہ کیا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ گزشتہ طویل عرصے سے جن لوگوں نے حکومت کی انہوں نے شہر کو تباہ و برباد کیا، اسپتال ، اسکول ، اداروں کو تباہ کیا، کراچی کو تنہا نہیں چھوڑوں گا ، اگر کراچی کے ساتھ زیادتی کی گئی تو پورے ملک کو کراچی کی پشت پر کھڑا کروں گا، ہم آصف زرداری سے توقع رکھتے ہیں کہ سندھ کے آراوز اور الیکشن کمیشن کو جتنا استعمال کرسکتے تھے کرلیا لیکن اب عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا میئر آئے گا تو بلاتفریق رنگ و نسل سب کو ساتھ لے کر چلے گا، ہم کراچی کو بھی استنبول کی طرح عالم اسلام کا ترقیاتی شہر بنائیں گے، جماعت اسلامی کے پاس امانت دار قیادت موجود ہے جب بھی عوام نے ہم پر اعتماد کیا ہم نے ڈلیور کیا، ملک کے اداروں سے کہتا ہوں کہ 15 جون کو میئر کے انتخاب کو صاف و شفاف نہیں بنایا تو ہم سمجھیں گے کہ آپ چوروں اور ڈاکووں کے ساتھ ہیں، ہمیں توقع ہے کہ 15 جون کا سورج ترقی و خوشحالی کی نوید لے کر نکلے گا اور کراچی میں جماعت اسلامی کا میئر بنے گا۔