عدلیہ شدید دباؤ میں اور ججز کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، عمران خان

371
protests

لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے پتا ہے کہ اس وقت عدلیہ پر شدید دباؤ ہے۔ ججوں کے پاس نامعلوم نمبرز سے دھمکی آمیز فون آ رہے ہیں۔

قوم سے ویڈیو خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ججوں کو فون پر دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ تمہاری فائلیں کھول دی جائیں گی اگر حکم نہیں مانا گیا تو۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ عدلیہ ہی ملک میں قانون کی بالادستی قائم کرے گی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایف آئی اے سمیت تمام اداروں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے اور وہ سب کچھ بھول کر اب پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات دیکھ رہے ہیں، پولیس بھی اس رویے اور گرفتاریوں پر خوش نہیں ہے جبکہ ایماندار سرکاری افسران بھی اس رویے پر ناخوش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گھر مسمار، کاروبار بند کرنے اور بچوں کو دھمکیوں جیسے سارے مظالم کے باوجود ہمارے ساتھ جڑے ہوئے ہیں، میں نے کہہ دیا ہے کہ اگر دباؤ زیادہ ہے تو چھوڑ دو مگر امیدوار کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کو خیرباد کہا تو عوام ہمیں تسلیم نہیں کریں گے۔

ویڈیو بیان میں عمران خان نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں کبھی ایسا سیاسی دباؤ نہیں ڈالا گیا، سارے ادارے مل کر یہ کام کررہے ہیں اور ان دانستہ اقدامات کی وجہ سے اداروں کو تباہ کیا جارہا ہے جبکہ جرائم روکنے والے اداروں کو پی ٹی آئی ختم کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ میں بات چیت کرنے کو تیار ہوں مگر مجھے یہ سمجھا دیں کہ میرے بعد کیا ہوگا؟ یہ ایک پارٹی بنا کر ووٹر کو تقسیم کریں گے اور اُس میں پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کو شامل کریں گے، یہ مخلوط حکومت قائم کریں گے اور مسلم لیگ ن کو تو عوام ووٹ ہی نہیں دیں گے۔ مخلوط حکومت ملکی مسائل کا حل نہیں، اسٹیبلشمنٹ کے بغیر عوام کی حمایت سے بننے والی حکومت ہی ملک کو مسائل سے نکال سکتی ہے کیونکہ پاکستان کو بڑے فیصلوں سے بچایا جاسکتا ہے۔