سراج الحق نے 14اگست کو قومی انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کردیا

454
سراج الحق پر حملے کے ماسٹر مائینڈ کوسخت سے سخت سزادی جائے یونس سوہن ایڈوکیٹ

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ موجودہ اور ماضی کی حکمران جماعتیں مضبوط جمہوری روایات قائم کرنے میں ناکام رہیں، اب بھی یہ عوام کی بجائے اسٹیبلشمنٹ کی جانب دیکھتی ہیں،جماعت اسلامی نے الیکشن کے لیے پہلے بھی کوششیں کیں، اب بھی جاری ہیں، 14اگست 2023ء قومی انتخابات کے لیے موزوں ترین دن ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ  کسی بھی سیاسی جماعت کے بے گناہ کارکنان کی پکڑ دھکڑ کے خلاف ہیں، جماعت اسلامی سیاسی ورکرز کے ملٹری کورٹس میں ٹرائل کے حق میں نہیں۔ ظالم جاگیردار اور کرپٹ سرمایہ ملک کی سیاست پر قابض ہیں ”میرا چور زندہ باد، تیرا چور مردہ باد” کہنے والے بہتری نہیں لا سکتے۔

منصورہ میں ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی  ہر مسلک، زبان، صوبائیت اور دیگر تعصبات سے بالاتر ہو کر اسلام اور پاکستان کے لیے جدوجہد کر رہی ہے،  رجب طیب ایردوان دنیا میں اسلام کی توانا آواز ہیں جنھوں نے عالمی فورمز پر کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ  ان کی فتح سے تحریک آزادی کشمیر کو تقویت ملے گی، پاکستانی قوم نے صدر ترکی کے جذبے کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے، آنے والے دنوں میں پاکستان اور ترکی کے برادرانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

 سراج الحق نے کہا کہ ریاست کی بقا، سلامتی اور بہتری کے لیے ضروری ہے کہ وہاں امن و امان ہو، معیشت بہتر ہو اور سب سے بڑھ کر انصاف کی حکمرانی ہو۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے اپنے ادوارِحکومت میں ان امور پر بالکل توجہ نہیں دی، نتیجہ معیشت، سیاست، سماج کی بربادی کی صورت میں سب کے سامنے ہے، تینوں نے مفادات کی لڑائی میں ملک تباہ کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ  موجودہ حالات میں کوئی بھی پاکستانی اپنے آپ کو محفوظ تصور نہیں کرتا، خواتین معاشرہ میں خوف و ہراس کا شکار ہیں، ایک طرف ظاہری حکومت ہے دوسری جانب انڈرگرائونڈ مسلح جتھے اور تنظیمیں جو اغوا برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ، جائدادوں پر قبضے اور ناجائز کاروبار سے وابستہ ہیں، یہی لوگ بڑی حکمران جماعتوں کو سپورٹ کرتے ہیں۔