اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کے بعد فیاض چوہان نے بھی پریس کانفرنس میں عمران خان سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔
وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ جو کہوں گا سچ کہوں گا۔ میں عمران خان کا میڈیا ایڈوائزر رہا ہوں۔ فوج کے ساتھ میری محبت میرے خون میں رچی بسی ہے، سب کچھ کیسے اور کیوں ہوا یہ بتاؤں گا۔
فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ میڈیا میں پہلے بھی رہا ہوں اور اب بھی رہوں گا، پاکستان کی ترقی کے لیے کام کرتا رہوں گا۔9 مئی کو تحریک انصاف نے جو کیا، اس میں راستہ روکنے والا کوئی نہیں تھا۔ کسی نے عمران خان کو نہیں سمجھایا ، کسی نے یہ نہیں بتایا کہ ریاست سے ٹکرانا سیاست دان کا کام نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک سال سے میں کھڈے لائن تھا۔پارٹی کی میڈیا ایڈوائزری لینے کے لیے سخت سفارشات کروائیں۔ اس کے 5 دن بعد زمان پارک اور بنی گالہ میں میری انٹری بند ہو گئی۔ پچھلے سال میں نے عمران خان کو ایک 8 منٹ کا میسج بھیجا۔ میں نے ایک صحافی کو بھی وہ میسج بھیجا ۔ اس کے ایک مہینے بعد میں نے ایک اور میسج عمران خان کو بھیجا۔ منیر بلوچ سے کوئی بھی بندہ پوچھ لے کہ کیا میں نے وہ میسج عمران خان کو بھیجا تھا ، اور اس میں کیا تھا۔ مجھے میسج کے بعد کور کمیٹی کے گروپ سے نکال دیا گیا۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ میں نے عمران خان کو کہا کہ اداروں سے اور یاست سے ٹکراؤ چھوڑ دیں۔ میں نے کہا کہ آپ پی ڈی ایم کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں۔ ہماری حکومت میں نیب نیازی گٹھ جوڑ کا طعنہ دیا جاتا تھا، پی ڈی ایم نے بھی کبھی اداروں کے خلاف بات نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو فوج کے خلاف ہر الٹا مشورہ مراد سعید، شیریں مزاری، عالیہ حمزہ اور دیگر دیتے تھے۔ میرا گھر تباہ کر دیا گیا بیگم صفدر کی خواہش پر ۔ بیگم صفدر کی خواہش پر مجھ پر تشدد کیا گیا۔ میں نے فیملی سے کہا کہ کیا خان صاحب نے میرے بارے میں پوچھا؟ ۔ ناٹ ایٹ آل!!! خان صاحب نے میرا نہیں ہوچھا۔ شیریں مزاری اور عثمان ڈار سے زیادہ نقصان میرا ہوا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پچھلے چند مہینے سے خان صاحب سے ملاقات کا وقت لینے کی کوشش کرتا رہا ۔ فواد چودھری ، مسرت جمشید نے خان صاحب کے کان بھرے کہ یہ فوج کا بندہ ہے۔ میں نے جرأت کے ساتھ گرفتاری دی، لیکن خان صاحب نے میرے لیے ایک لائن نہیں دی۔ 5 منٹ کے لیے میری میٹنگ ہوئی جس میں ٹکٹ ملنا تھا۔ اس میں بھی خان صاحب نے گلہ کیا کہ فیاض تم فوج فوج بہت کرتے ہو۔
فیاض چوہان نے کہا کہ عمران خان کے کہنے پر میں نے چودھری سرور کے خلاف گورنر ہاؤس کے باہر پریس کانفرنس کر کے جواب دیا ۔ عون چودھری آیا تو پھر خان نے کہا کہ اس کا جواب دو۔ میں نے اس کے خلاف پریس کانفرنس کر کے ایسی کی تیسی کردی۔علیم خان میرا بہت اچھا دوست تھا، اس کے خلاف بھی پریس کانفرنس کر دی۔
انہوں نے بتایا کہ پچھلے سال حمزہ شہباز کی صوبائی حکومت میں میں نے اتنی پریس کانفرنسز کیں، جتنی کسی نے نہیں کی ہوں گی۔جب حکومت بنی تو فیاض الحسن چوہان آؤٹ ہو گیا۔ میری عزت پرویز الہی نے رکھی۔ اس نے مجھے اپنا ترجمان بنا لیا۔جنہیں منسٹر بنایا گیا وہ حکومت گرانے کے لیے شانہ بشانہ تھے۔زوم میٹنگ ہر دوسرے دن ہوتی تھی جس میں خان صاحب کہتے تھے کہ بوٹوں والوں کے خلاف بولو،میں نے سمجھانے کی کوشش کی تو شٹ اپ کال دے دی۔
پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ عامر کیانی نے سب عوام کو یہ بتا دیا کہ فیاض الحسن چوہان کو ٹکٹ نہیں ملنا۔خان صاحب نے اس کی ڈیوٹی لگائی ہوئی تھی۔ عمران خان کی ہدایت پر اس نے آدھی پارٹی میرے خلاف کر دی۔ خان صاحب لوگوں کو ٹریننگ دے رہے تھے فوجی علاقوں میں مظاہرے کرنے کی۔ ساری زوم میٹنگ میں ترجمانوں کو بریف کیا جاتا تھا کہ فوج کے خلاف کیسے بولنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خان صاحب نے دوبارہ لیاقت باغ ریلی رکھوائی۔خان صاحب نے کہا کہ کچہری کے باہر کرنا ہے آپ نے، ہم نے کہا کہ مریڑ چوک کراس نہیں کرنا کیوں کہ ہم نے ساری عمر سیاست کی ہے۔ میں نے سب کو اعتماد میں لے کر کہا کہ ہم نے پل کراس نہیں کرنا ۔ سارے سمجھ گئے سوائے واثق قیوم اور دیگر کچھ لوگوں کے ۔ میں پہلے ہی وہاں پہنچ گیا ۔عمر تنویر بٹ بندے لے کر آگے جا رہا تھا میں نے روک دیا ۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ اگلے دن خان صاحب نے سب کی زوم میٹنگ بلائی اور زرداری اور نواز والی کی سب کی۔ عمران خان نے کہا کہ تم لوگ کچہری چوک کی طرف کیوں نہیں گئے۔ آدھی رات کو واثق قیوم کا میسج آگیا کہ سارے لوگ جی پی او چوک پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ 12 کو خان صاحب واپس آئے اور 14 کو زوم میٹنگ رکھی گئی۔ خان صاحب نے پہلی انسٹرکشن دی کہ کسی نے ڈیفنسیو موڈ پر نہیں جانا، دوسری انسٹرکشن بہت خطرناک دی۔ عاطف خان کو خان نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کل فضل الرحمان آ رہا ہے۔ اعلان کرو کہ کل ہم مولوی فضل الرحمن کے تمام مدرسوں کے آگے احتجاج کریں گے۔ میں نے اتنی بار ہاتھ کھڑا کیا کہ خان صاحب میری بات سن لیں،میں نے اسی وقت میٹنگ چھوڑ دی ۔ میں نے فیصلہ کیا کہ میں کل بھی قربانی دوں گا۔ میں نے گرفتاری دی اور ان کے حق میں بھی نعرے لگائے۔
فیاض چوہان نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ میرا اب تحریک انصاف کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ میں اب سیاست چھوڑ رہا ہوں۔