راولپنڈی : سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کیخلاف نازیبا زبان استعمال کی گئی جو ساری دنیا میں پاکستان کی تذلیل کا باعث بنی۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ کل حکومت کی پلاننگ کے ساتھ چند سو لوگ سپریم کورٹ کے سامنے اکٹھے کیے گئے، سپریم کورٹ کے سامنے دفعہ 144 کے 144 ٹکڑے کیے گئے، نہ کوئی پولیس تھی نہ کوئی دوسرا عسکری ادارہ۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کے خلاف نازیبا، گستاخانہ اور غیر مہذب زبان استعمال کی گئی، گندی زبان نے سپریم کورٹ کے وقار کو مجروح کیا، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے پھر بھی صبر کی تلقین کی۔ شیخ رشید نے کہا کہ یہ لوگ عقل سے عاری ہیں، انہوں نے کل لال حویلی پر 3 بار ریڈ کی، جو لوگ گرفتار ہوئے ہیں ان سے دبا اور تشدد کے تحت یہ بیانات دلوانا چاہتے ہیں، ن لیگ الیکشن لڑنے کے قابل نہیں، توہین عدالت کی تلوار ابھی لٹک رہی ہے، الیکشن ہو کر رہیں گے۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں کوئی شخص اداروں کی عمارات پر حملوں کی حمایت نہیں کرسکتا، ادارے ہمارے ہیں، ہمیں اداروں پر فخر ہے، کل کا اداروں کا اعلامیہ خوش آئند ہے، آج سلامتی کونسل کی میٹنگ سے مجھے توقع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک بیٹھ گیا ہے، دنیا میں ہم تنہا ہوتے جا رہے ہیں، غریب تباہ و برباد ہوتا جا رہا ہے، وقت ہے ہم سنبھل جائیں، جو کھیل یہ کھیلنے جا رہے ہیں اس کی لپیٹ میں خود آئیں گے، نیب کے قانون زندہ ہوں گے، یہ منی لانڈرنگ میں پکڑے جائیں گے، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملے گا، الیکشن میں عوام آزادی کے ساتھ حق رائے دہی استعمال کریں گے۔