سانحہ 9 مئی: پاک فوج کا مثالی کردار

981

9 مئی کے پر تشدد واقعات اور ریاستی اداروں پر حملہ وار ہونے کے بعد ڈی جی آئی ایس پی آر حق بجانب ہیں کہ جو کام مملکت پاکستان کے ابدی دشمن پچھتر برسوں سے انجام نہ دے سکے وہ اقتدار کی ہوس میں مبتلا سیاسی لبادہ اوڑھنے والوں نے ایک دن میں کر دکھایا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کو خانہ جنگی میں دھکیلنے کی کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی گئی بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو جو نقصان پہنچایا گیا اس کی بحالی مائونٹ ایورسٹ کو سر کرنے کے مترادف ہی ہوگی۔ سیاسی سوداگروں نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو حراست میں لیے جانے کے فوراً بعد منظم اور منصوبہ بند طریقے سے پاک آرمی کے تنصیبات پر دھاوا بول کر مملکت پاکستان کو داؤ پر لگانے سے بھی نہیں کترائے۔ کل جس فوج کے ساتھ شیر و شکر ہوکر اقتدار کے مزے لوٹنے والے یہ سیاسی منافع خور آج اسی فوج کو نشانہ بنانے میں تمام حدود پھلانگ چکے ہیں یہی سیاسی مسخرے افواجِ پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی اور نعرے بازی کرکے نفرت کی آگ کو چاروں اطراف بھڑکانے میں پیش پیش دکھائی دیے شر پسند ذہنیت کے مالک یہ سیاسی گماشتے حقیر مقاصد کے حصول کے لیے عوام کو اکسانے، تشدد، جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے لیے مائل کرتے رہے اور افواجِ پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے ہر ممکن ذرائع استعمال میں لائے۔ سیاسی مکاروں نے عوام اور عوامی اداروں کے نا قابل ِ تلافی نقصانات کی پروا کیے بغیر فوج کی غیرت کو للکارا لیکن آرمی کے مدبرانہ اور حکیمانہ طرزِ عمل نے ان کی گھناؤنی سازش کو ناکام بنا دیا۔ پرتشدد مظاہروں اور پورے ملک کو مفلوج کرکے، اربوں کے نقصانات پہنچانے کے تین روز بعد بھی فوج کے یہ دشمن باز نہیں آئے اور فوج کے اعلامیے کو نفرت اور انتقام کا مجموع قرار دیا۔ ملک کو خاک و خون میں غلطاں کرنے والوں کی پشت پناہی کرکے اس سے عوامی ردعمل سے منسوب کرکے خود کو بری الزمہ قرار دیا اور سارا ملبہ ریاست کے محافظوں کے سر انڈیل دیا۔ اس سب کے باوجود مملکت ِ پاکستان کے وسیع تر مفاد کے پیش نظر پاکستانی فوج نے انتہائی صبر و تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کیا۔
افواجِ پاکستان کی حساس تنصیبات اور عوامی املاک کی حفاظتی صلاحیتوں سے مالامال پاک آرمی کسی بھی ناگہانی آفت سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہوتے ہیں۔پاک وطن کے دشمنوں کی ٹینکوں کے نیچے بچھنے والی اور ان کے فضائی حملوں کے منصوبوں کو خاکستر کرنے والی فوج کے خلاف سازششیں بننا اور مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے خاطر پاک وطن کے محافظوں کو ہدف بنانا حب الوطنی نہیں وطن دشمنی سے ہی تعبیر کیا جاسکتا۔
فوج کی صلاحیتوں سے دنیا بخوبی واقف اور معترف ہے۔ کیا عسکری دنیا میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والی پاک فوج اتنی کمزور ہے کہ سیاسی بلوائیوں کے کارندوں سے نمٹ نہیں سکتی؟ ایسا قطعاً بھی نہیں! افواجِ پاکستان چاہتی تو جی ایچ کیو کی جانب بڑھنے والے ہر قدم کو میلوں دور روک دیتی کجا کہ آرمی ہیڈ کوارٹر کے گیٹ کے قریب پھٹکتے، فوج ردعمل پر آتی تو جی ایچ کیو کے اطراف میں ان بلوائیوں اور شرپسند عناصر کی لاشوں کے ڈھیر لگ جاتے جنہیں عزیز و اقارب بھی شناخت سے انکار کرتے، کور کمانڈروں کی رہائش گاہوں میں توڑ پھوڑ کرنے والے ڈنڈہ برداروں اور چوروں چکاروں کی ہڈی پسلی بہ یک لخت ایک کرتے، ملٹری انجینئرنگ سروسز اور آرمی رفاعی ادارے کی عمارت اور وہاں موجود ریکارڈ کو شعلوں کے نظر کرنے والوں کو ان ہی کی جلائی گئی آگ کا ایندھن بناکر راکھ کر دیتے، سڑکوں اور شاہراہوں پر ہنگامہ برپا کرنے والے شر پسند گھروں کا راستہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے کھو جاتے لیکن فوج نے ذمے داری، ہمت و حوصلے، برداشت، صبر و تحمل اور تدبر کا مظاہرہ کیا۔ فوج نے مملکت پاکستان کو اقوامِ عالم کی نظروں میں سرخرو کردیا اور اپنی حکمت و دانش سے باور کرایا کہ پاکستان ایک ذمہ دار نیوکلیئر ریاست ہے۔ اس دشوارگزار مرحلے پر پاک فوج کا مثالی کردار انتہائی متاثرکن رہا اس آڑے وقت میں ایسے چال و چلن پر افواجِ پاکستان کی عظمت و رفعت کو سلام جس سے مملکت پاکستان المناک تباہی سے بچ گیا۔