اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پی ڈی ایم کے احتجاج کے حوالے سے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن سے درخواست کی ہے کہ یہ احتجاج ریڈ زون کے باہر منتقل کریں، ہم نے مولانا فضل الرمان سے مقام تبدیل کرنے کی درخواست کی ہے جس پر وہ ہمیں رات تک دیگر جماعتوں سے مشورہ کر کے آگاہ کریں گے۔
رانا ثنا نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر ہم پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے کل کے احتجاج کے حوالے سے بات چیت کی وزیر اعظم کی ہدایت پر مولانا فضل الرحمان سے درخواست کی ہے کہ یہ احتجاج ریڈ زون کے باہر منتقل کریں۔
انہوں نے کہاکہ اس احتجاج کے لیے ایجنسیوں نے الارمنگ اطلاعات دی ہیں کیونکہ اس میں بہت بڑی تعداد میں لوگ آئیں گے اور ان کے اندر غم و غصہ ہے۔ہمیں اندیشہ ہے کہ یہ احتجاج اگر شاہراہ دستور یا ریڈ زون میں ہوا تو انتظامیہ نے بتایا ہے کہ اس کو کنٹرول کرنا کافی مشکل کام ہو گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ وہ دیگر جماعتوں کے ساتھ مشاورت کر کے آگاہ کریں گے، ان سے رات 10 بجے دوبارہ ملاقات ہو گی، عمران خان کہتے ہیں کہ گرفتاری کے بعد مجھے کچھ معلوم نہیں کیا ہوا۔ جو دہشت گردی ہوئی ہے وہ اس فتنے نے منصوبہ بندی سے کروائی ہے۔
رانا ثنا کا کہنا تھا کہ ہم کہتے رہے ہیں کہ یہ فتنہ ملک کو کسی حادثے سے دوچار کر دے گا۔ کارکنوں کو پیٹرول بم بنانے کی تربیت دی گئی۔ لوگوں کو باقاعدہ ٹارگٹ بتائے گئے۔ہائی کورٹ نے انہیں ایسی ضمانتیں دیں جن کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ جن کیسز کا معلوم نہیں ان کی بھی ضمانت دی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جس ادارے پر حملہ کیا اس پر دوبارہ حملہ آور ہوئے اور کہا کہ آئی ایس پی آر کو سیاسی جماعت بنا لینی چاہیے۔