پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ سپریم کورٹ کو نہ دینے کا فیصلہ

513

اسلام آباد: سپریم کورٹ کی طلبی پر حکومت نے سپریم کورٹ بل کی پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ عدالت کو نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرل ایکٹ 2023 پر پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ طلب کیے جانے پر حکومت نے عدالت کو ریکارڈ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اٹارنی جنرل آفس نے پارلیمانی کارروائی کے مطلوبہ ریکارڈ کے لیے اسپیکر آفس کو خط لکھ دیا ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق اسمبلی کے اسپیکر پارلیمانی کارروائی کے ریکارڈ کے رکھوالے ہوتے ہیں اور پارلیمنٹ کی کارروائی کا ریکارڈ دینے کا کوئی جواز نہیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ بل سے متعلق پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ گزشتہ ہفتے 2 مئی کو طلب کیا تھا، اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت بھی آج تک ملتوی کرتے ہوئے ریکارڈ طلب کرلیا۔ قائمہ کمیٹی میں بحث۔ سپریم کورٹ نے سیاسی جماعتوں اور وکلاء تنظیموں سے کیس کے سلسلے میں 8 مئی تک جواب طلب کیا تھا۔