پی ٹی آئی کے مستعفی اراکین کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت سے روک دیا گیا

423
resigned

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے کراچی سے مستعفی ارکان قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ ہاوس پہنچے ، پولیس نے داخلی گیٹ پر روک دیا۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے کراچی سے مستعفی ارکان قومی اسمبلی اسپیکر کے منع کرنے کے باوجود اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے۔ پولیس نے وی آئی پی گیٹ پر روکا تو احتجاج شروع کردیا۔ پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

مستعفی ارکان کا کہنا تھا کہ انہیں اسمبلی اجلاس میں شرکت سے روکنا قانون شکنی ہے، 7 اپریل سے سندھ ہائیکورٹ کا حکم دکھا رہے ہیں۔ کہیں شنوائی نہیں ہوئی۔ مزید روکا گیا تو توہین عدالت ہوگی۔

اس موقع پرعالمگیر خان کا کہنا تھاکہ سندھ ہائیکورٹ سے کوئی بڑی طاقت آگئی ہے یہاں جو عدالت کا حکم نہیں مانتی۔ ہم کراچی سے منتخب لوگ ہیں۔ ہمیں اندر نہیں جانے دیا جا رہا یہ سندھ کے ساتھ ظلم ہے۔

پی ٹی آئی ارکان نے پارلیمنٹ ہاؤس کے مرکزی گیٹ کے باہر علامتی دھرنا دے کر بھی اپنا احتجاج ریکارٍڈ کرایا

آفتاب صدیقی کا کہنا تھا کہ آج ہمارا حق تھا کہ ہم لوگ اجلاس میں بیٹھتے۔ اور آپ دیکھیے کہ کس طرح کا رویہ ہے۔ الیکٹیڈ لوگوں کو روکا جا رہا ہے۔ یہ جو شہباز شریف کا مارشل لاء ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

تحریک انصاف کے ارکان پوری کوشش کے باجود اسمبلی ہال تو درکنار، پارلیمنٹ کے احاطہ میں بھی داخل نہ ہوسکے، واپس جاتے ہوئے اعلان کردیا کہ وہ ہر روز اسمبلی آئیں گے۔

قومی اسمبلی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مستعفی ہونے والے ارکان اب ایم این ایز نہیں رہے۔ انہیں ایوان میں داخلے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں سے متعلق الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کیا ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی کا فیصلہ نہیں۔