روالپنڈی: ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین سے تعاون کیا، پریس کانفرنس کا مقصد فوج کی پیشہ ورانہ سرگرمیوں اور دہشت گردی کےخلاف فوج کے اقدامات کا احاطہ کرنا ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ بھارت کی گیدڑ بھبکیاں،سیز فائر کی خلاف ورزیاں اور الزامات کا لگاتار جھوٹا پروپیگنڈا خاص سیاسی ایجنڈے کی عکاسی کرتا ہے، رواں سال اب تک چھپن مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزیاں کی گئیں ، پاک فوج نے چھ جاسوس کواڈ کاپٹرز کو مار گرایا۔
انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا پر مسلح افواج کے خلاف مہم چلانے والے بعض لوگ سیاسی ہیں اور کچھ کا دشمن ایجنسیز والا ایجنڈا ہے،آرمی چیف واضح کر چکے ہیں کہ پاکستان کے عوام ہی اصل طاقت ہیں اور پاک فوج ایک قومی فوج ہے، پاک فوج میں تمام مذاہب، مسالک، علاقوں اور نسلوں کی نمائندگی ہے۔
میجر جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم تعمیری تنقید کو اہمیت دیتے ہیں، کسی جج کے خلاف بات کی جائے تو توہین عدالت کامطالبہ کیا جاتا ہے فوج کے خلاف کوئی بات کرتا ہے تو قانونی کارروائی ہونی چاہیے، سوشل میڈیا پر جاری مہم ایک لاحاصل بحث ہے، کچھ افراد کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی مثال موجود ہے، فوج میں آئی ایس پی آر میڈیا کےلیے واحد ادارہ ہے، سابق اعلیٰ افسران سے متعلق کسی قسم کے اجلاس کی قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔