سابق چیف جسٹس ثاقب نثاراورخواجہ طارق رحیم کی ایک اور مبینہ آڈیولیک

392

اسلام آباد:سابق چیف جسٹس ثاقب نثاراورخواجہ طارق رحیم کی ایک اور مبینہ آڈیولیک ہو گئی۔ثاقب نثارمبینہ طورپرخواجہ طارق رحیم کو توہین عدالت کی درخواست پر رہنمائی دے رہے ہیں۔ثاقب نثارمبینہ آڈیو میں کہہ رہے ہیں کہ آپ2010کا ازخودنوٹس کیس دیکھ لیں،آپ پڑھیں گے تو سمجھ آجائے گا،جس پرخواجہ طارق رحیم کہتے ہیں کہ کلازتھری میں راستہ دیاہوا ہے۔

ثاقب نثارکا کہنا تھا کہ وہی توآپ کے پاس وے آئوٹ ہے ورنہ توکیس ہی نہیں بنتاتھا، آزاد جموں وکشمیرمیں جوکچھ ہوا اس کے بعد توتوہین عدالت کایہ سیدھاکیس ہے۔اس قبل بھی سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان ثاقب نثار کی آڈیوسامنے آئی تھی۔ مبینہ آڈیو میں جسٹس ثاقب نثار چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے وکیل خواجہ طارق رحیم سے گفتگو کر رہے ہیں۔آڈیو میں وکیل خواجہ طارق رحیم نے مریم نوازکا نام لئے بغیر کہا کہ یہ خاتون جو بول رہی ہے اسکو اچھی طرح کوئی جواب دینا چاہیے۔

ثاقب نثار نے کہا جب ضرورت پیش آئی تو آپ سے کہہ دیں گے۔ آپ دھماکا کردیجیے گا۔ مجھ میں حوصلہ ہے،برداشت کرسکتاہوں۔مجھے کنفیوژ یا پریشان نہیں ہونا۔جواب میں خواجہ طارق رحیم کہتے ہیں کہ مجھے بتادیجئے گا،جیسا کہیں گے ہوجائے گا۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی ایک مبینہ آڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوئی تھی تاہم انہوں نے کہا کہ یہ آڈیو کلپ جعلی ہے۔