لاہور: ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے لاہور کی جانب سے تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کو 27 اپریل کو دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کر دیا گیا۔
ایف آئی اے کا حکم نامہ تحریک انصاف کے لاہور آفس میں اسسٹنٹ فنانس منیجر نوید اسلم نے وصول کیا، اس سے قبل طلبی پر اسد عمر نے حاضر ہونے کی بجائے تحریری جواب بھجوا دیا تھا، پی ٹی آئی رہنما کا جواب تسلی بخش نہ ہونے پر دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔
اسد عمر اپنے تحریری جواب میں ایف آئی اے کے کسی سوال کا جواب نہیں دے سکے تھے۔اسد عمر تحریک انصاف کی کمپین کے منیجر تھے اور غیر ملکی رقوم کے استعمال میں ان کا کلیدی کردار تھا، انصاف ٹرسٹ کے اکاونٹ سے پی ٹی آئی کی 2013 الیکشن مہم پر کروڑوں کے اخراجات کیے گئے جس کا جواب اسد عمر اپنی تحریر میں دینے میں ناکام رہے، یہ رقوم بیرون ملک سے انصاف ٹرسٹ کے اکاونٹ میں آئی تھیں۔
پی ٹی آئی پر الزام ہے کہ غیر ملکی فنڈز کو حاصل کرنے کے ذرائع کو مخفی رکھا گیا اور کسی بھی فورم پر ڈکلیئر نہیں کیا، اسد عمر کو دوسرا طلبی کا حکمنامہ ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور سرفراز خان ورک کی ہدایات پر سربراہ جے آئی ٹی حسن سجاد نقوی، ڈپٹی ڈائریکٹر کمرشل بینکنگ سرکل کے دستخط سے جاری کیا گیا۔
یاد رہے کہ ایف آئی اے لاہور ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی آر نمبر 52/2022 مورخہ 05 اکتوبر 2022 کو درج کر چکی ہے، جس میں حامد زمان وغیرہ گرفتار رہ چکے ہیں اور پی ٹی آئی رہنماں کے حوالے سے تفتیش جاری ہے۔