اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیر اعظم شہباز شریف سے کہا کہ وہ اپوزیشن سے مذاکرات کریں لیکن کوئی پیشگی شرائط نہیں ہونی چاہئیں۔
1973 کے آئین کی گولڈن جوبلی تقریبات کے سلسلے میں وفاقی دارالحکومت میں قومی اسمبلی ہال میں منعقدہ قومی آئینی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو مذاکرات کے لیے وزیر اعظم کے پاس آنا پڑے گا کیونکہ وہ وزیر اعظم ہیں۔
اتحاد پر زور دیتے ہوئے سابق صدر نے کہا: ’’ہم متحد رہ کر ملک کو کسی بھی بحران سے نکال سکتے ہیں‘‘۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان جو اس وقت بدترین سیاسی اور معاشی بحران کا شکار ہے، ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا اور ’’ہم یہ کریں گے‘‘۔
قبل ازیں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سمیت شرکاء کو کنونشن میں خوش آمدید کہا۔
انہوں نے کہا کہ آئین کی گولڈن جوبلی منانے کے لیے ایک ماہ تک جاری رہنے والی تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے، جس کا مقصد معاشرے کے ہر سطح پر آئین کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔
کنونشن نے ایک قرارداد منظور کی جس میں پاکستان کے آئین کی مکمل روح کے ساتھ تحفظ اور دفاع کا عہد کیا گیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں تمام ریاستی اداروں پر زور دیا گیا کہ وہ 1973 کے آئین پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں اور پاکستان کے عوام کے حقوق اور مفادات کا تحفظ کیا جائے۔