چین اور نیپال کی بڑی خشک بندرگاہ پر مسافروں کی کلئیرنس بحال ہو گئی

688
چین اور نیپال کی بڑی خشک بندرگاہ پر مسافروں کی کلئیرنس بحال ہو گئی

لہا سا:چین کے جنوب مغرب میں  تبت  خود اختیار  خطے میں واقع چین اور نیپال کے درمیان سب سے بڑی خشک بندرگاہوں میں سے ایک  گیرونگ بندرگاہ پر مسافروں کی کلیئرنس بحال ہو گئی ہے۔

مزید پڑھیں: گوادر بندرگاہ سے روس سے گندم کی درآمد شروع

گزشتہ سال 28 دسمبر کو بندرگاہ پر دو طرفہ کارگو ٹرانسپورٹ بحال ہونے کے بعد 41 کروڑ 30 لاکھ یوآن (تقریبا 6 کروڑ امریکی ڈالرز) کی مالیت کی 9800 ٹن اشیا اس بندرگاہ کے ذریعے چین برآمد کی گئیں جبکہ 1 کروڑ 70 لاکھ یوآن کی مالیت کی 600 ٹن اشیا گیرونگ کے ذریعے چین درآمد کی گئیں۔

شخصی تبادلوں کی بحالی کا مطلب یہ ہے کہ اب گیرونگ بندرگاہ مسافروں اور کارگو سروسز کے لئے مکمل طور پر بحال ہو گئی ہے۔

1961میں گیرونگ بندرگاہ کو کھولنے کی اجازت ملی۔ 1972 میں یہ قومی دوسرے درجے کی زمینی بندرگاہ بنی اور 1987 میں اسے قومی پہلے درجے کی زمینی بندرگاہ میں اپ گریڈ کر دیا گیا۔

2017 میں بندرگاہ کو بین الاقوامی بندرگاہ کے طور پر نامزد کیا گیا۔ اس طرح چین اور نیپال کے علاوہ دیگر ممالک کے افراد کو بھی رسائی کی اجازت مل گئی۔