سپریم کورٹ کا کوئی بھی فیصلہ اندرونی معاملہ نہیں ہوتا، رانا ثناء اللہ

564

اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ قانون کی حکمرانی میں کردار ادا کرے، ابہام فل کورٹ بینچ ہی دور کرسکتا ہے، توقع ہے عدالت عظمی قوم کی رہنمائی کرے گی، ہماری سمجھ کے مطابق الیکشن کمیشن کو تاریخ آگے کرنے کا اختیار حاصل ہے، تمام اسمبلیوں کے الیکشن ایک ساتھ ہونے چاہئیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سیاست میں رواداری میں عدالت اپنا کردار ادا کرے، بدقسمتی سے ایسے فیصلے ہوتے رہے جس سے معاشرے میں توازن برقرار نہ رہا، سپریم کورٹ کا کوئی بھی فیصلہ اندرونی معاملہ نہیں ہوتا، ابہام کو دور کرنے کے لئے فل کورٹ بینچ تشکیل دیا جانا چاہیئے، ازخود نوٹس کو پہلے 7 پھر 5 ججز نے سنا، ابہام فل کورٹ بینچ ہی دور کرسکتا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ عدالت عظمی قانون کی حکمرانی میں کردار ادا کرے، عدالت عظمی سے توقع ہے کہ وہ قوم کی رہنمائی کرے گی ، وہ چیزیں جو شکوک و شہبات پیدا کریں ان کو فیصلے سے پہلے دور کیا جانا ضروری ہے، پارلیمنٹ نے گزشتہ روز ایک صحیح وقت پر اپنا فرض ادا کیا۔ سپریم کورٹ سے انصاف چاہتے ہیں، انصاف کے لئے سپریم کورٹ کے دروازے پر آئے ہیں۔

وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ جس طرح سے الیکشن کروانے کی کوشش ہو رہی ہے الیکشن کو کوئی تسلیم نہیں کرے گا، تمام اسمبلیوں کے الیکشن ایک ساتھ ہونے چاہئیں، ملک میں انارکی اور افراتفری پھیلانا فتنے کا ایجنڈا ہے۔