شام میں امریکی حملوں کا فوری اور زیادہ شدت سے جواب دیں گے، ایران

466

تہران: ایران نے خبردار کیا ہے کہ امریکا کے شام میں ایران سے منسلک اہداف پر حملوں کا فوری اور زیادہ شدت کے ساتھ جواب دیا جائے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا، شام میں موجود ایران سے منسلک فوجی اڈوں پر حملے سے باز رہے بصورت دیگر جوابی کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ دہشت گردی اور داعش کے خلاف جنگ کے لیے شامی حکومت کی درخواست پر ایران نے وہاں فوجی اڈے بنائے ہیں۔ ان فوجی اڈوں اور تنصیبات پرحملے کے کسی بھی بہانے کا فوری جواب دیا جائے گا۔

ایرانی فوج کے ترجمان نے کہا کہ ہم شام میں امریکی افواج کو قابض فورسز سمجھتے ہیں اور امریکی فوج کی پیش قدمی کو روکنا جانتے ہیں۔

یاد رہے کہ شام کے مشرقی علاقے میں ایک ڈرون حملے میں امریکی کنٹریکٹر ہلاک اور 5 امریکی فوجی زخمی ہوگئے تھے جس کے جواب میں امریکی فوج نے ایران نواز تنصیبات پر فضائی حملے کیے۔امریکی حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 19 ہوگئی ہیں جن میں 3 شامی فوجی، حکومت نواز تنظیم کے 11 جنگجو اور حکومتی اتحاد میں شامل ایک ملک کے تین جنگجو شامل ہیں جن کے بارے میں قیاس ہے کہ یہ ایرانی فوجی تھے۔

خیال رہے کہ شام میں ایرانی ٹھکانوں پر امریکی حملے صدر جوبائیڈن کے اس بیان کے بعد کیے گئے جس میں انھوں نے ایران کو خبردارکیا تھا کہ امریکیوں اور ملکی مفاد کے تحفظ کے لیے بھرپور طاقت کے ساتھ کارروائی کریں گے۔