ملک میں حکومتی رِٹ ختم ہو چکی، سراج الحق

797
accountable

صوابی: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی۔ایک سیاسی لیڈر کے عدالت میں پیش ہونے پر پوری موٹروے اور دارالحکومت کو سیل کر دیا گیا۔

صوابی میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ سب کو کہتا ہوں کھیل بند کریں، عوام کو شفاف طریقے سے اپنے نمائندے منتخب کرنے کا اختیار دیا جائے، ملک میں ایک روز قومی انتخابات وقت کی ضرورت اور بحرانوں کا واحد حل ہیں۔ پُرامن انتخابات کے لیے تمام جماعتوں کو مذاکرات کی میز پر بیٹھنا ہو گا ورنہ الیکشن کے بعدتصادم میں اور اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ قومی سیاست پر 75برس سے جرنیلوں کا قبضہ ہے۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی کی حکومت بھی وہی لوگ لائے جنہوں نے پی ٹی آئی کو مسلط کیا۔ گزشتہ 5 برس میں 15سیاسی جماعتوں کی کارکردگی سب کے سامنے ہے۔ٹرائیکا نے معیشت، سیاست، معاشرت سب کا بیڑہ غرق کر دیا۔ اسٹیبلشمنٹ دہائیوں سے ملک پر اپنے ایجنٹ مسلط کر رہی ہے، اب قوم کی حالت پر رحم کھایا جائے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے سوال ہے کہ جن لوگوں کو انہوں نے مسلط، آج تک انہوں نے قوم اور ملک کو کیا دیا؟ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی کی اتحادی حکومت کی 11ماہ کی کارکردگی صفر ہے۔پی ٹی آئی نے پونے 4 سال بحران در بحران پیدا کیے۔ جلسہ میں مختلف سیاسی جماعتوں سے سیکڑوں افراد نے جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کی۔ امیر جماعت نے جماعت اسلامی کا حصہ بننے والے افراد کو مبارک باد دی اور انہیں ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے تمام توانائیاں صرف کرنے کی ہدایات کیں۔

سراج الحق نے کہا کہ ملک میں جاری صورت حال کے دوران عدالتی نظام پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا، مختلف عدالتوں کے فیصلوں میں واضح تضاد ہے، طاقتور اور کمزور کے لیے الگ الگ قانون ہے۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی لڑائی مفادات کے لیے ہے، جو کوئی سمجھتا ہے کہ ٹرائیکا ملک اور عوام کی خاطر برسرپیکار ہے وہ سیاسی طور پر نابلد ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرائیکا نے مل کر کشمیر کا سودا کیا اور قوم کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا، یہ ملک کے نام پر قرضہ لے کر خود کھا گئے، حکمران بیرونی قرضوں پر عیاشیاں کررہے ہیں، قوم بھوکی مر رہی ہے، انہوں نے قومی خزانہ کو بے دردی سے لوٹا، توشہ خانہ رپورٹ میں سب کے کرتوت سامنے آ گئے، اس سے قبل پاناما لیکس اور پنڈوراپیپرز میں بھی انہی لوگوں کے نام آئے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ انہوں نے اداروں کو کمزور اور متنازع بنایا۔ ملک کی باگ ڈور آئی ایم ایف کے ہاتھوں میں ہے، عالمی مالیاتی ادارہ آج مہنگائی، اداروں کی پرائیوٹائزیشن اور غریب عوام پر ٹیکسز لاگو کرنے کے احکامات جاری کر رہا ہے، کل کہے گا کہ ایٹم بم بھی ہمارے حوالے کرو۔

امیر جماعت نے کہا کہ حکمرانوں نے قبائلی علاقوں کے انضمام کے موقع پر عوام سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے، سیلاب متاثرین کو ایک پائی نہیں دی، سیلاب زدگان کے لیے اربوں روپے کی امداد یہ سب مل کر کھا گئے۔ خیبرپختونخوا میں بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان کی وارداتیں ہو رہی ہیں، پی ٹی آئی نے 10 برس میں صوبے کو تباہ کر دیا، صوبہ میں اب بھی کرپشن عام ہے، لوگ اپنے گھروں میں محفوظ نہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ماہ رمضان کے تقدس میں مہنگائی میں 50فیصد کمی کرے۔گوادر کو حق دو تحریک کے رہنما مولانا ہدایت الرحمن کو فوری رہا کیا جائے اورالیکشن کمیشن کراچی میں بلدیاتی انتخابات مکمل کرے۔

سراج الحق نے کہا کہ مسائل کا حل اسلامی نظام کے نفاذ میں ہے۔ جماعت اسلامی ہی ملک کو کرپشن اور سود سے نجات دلا سکتی ہے۔ قوم آئندہ الیکشن میں ترازو کا انتخاب کرے۔ جماعت اسلامی ملک کو جدید اسلامی فلاحی ریاست بنائے گی۔ قوم نے پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کو آزما لیا، مارشل لاء کے ادوار بھی دیکھ لیے، اب ایک موقع جماعت اسلامی کو ملنا چاہیے۔