کراچی:ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنونئر مصطفی کمال نے کہا ہے کہ عمران خان چار لوگوں کی گرفتاری پر رونا روتے ہیں وہ اپنے نام کے ساتھ ایم کیو ایم لگائیں تو پتا چلے گا کہ تشدد کیا ہوتا ہے، ہم 40 سالوں سے مار کھا رہے ہیں، آج بھی ایم کیو ایم کے کارکنان کی مائیں اپنے بیٹوں کی راہیں تکتی ہیں مگر ہم نے کبھی انہیں بغاوت پر اکسانے کی کوشش نہیں کی لیکن عمران خان وزیر اعظم بننے کیلئے پورے ملک کو تباہی کے دہانے پر لے آئے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بہادرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنونئر انیس قائمخانی، وفاقی وزیر امین الحق اور رابطہ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔
مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ریاستی اداروں کو اس ڈرامے کو بند کروانا ہوگا یہ پاکستان کسی لاڈلے کے باپ کی جاگیر نہیں ہے کہ جب تک چاہا اس ے کھیلا اور جب چاہا توڑ دیا۔ عمران خان خود کو سمجھتے کیا ہیں جب تک فوج انہیں سپورٹ کرے تو فوج سے اچھا کوئی نہیں اور جب فوج سیاست سے علیحدہ ہوگئی تو اسے جانور کہہ دیتے ہیں، میر جعفر کہہ دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان صرف اور صرف اپنے ذاتی مفادات اور وزیر اعظم بننے کی خواہش میں ملک میں افراتفری اور سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں تاکہ ملک میں مہنگائی بڑے، سرمایہ کار باہر چلے جائیں بے روزگاری میں اضافہ ہو۔ ملک دشمن عناصر پاک فوج پر حملے کرکے جوانوں کو شہید کر رہے ہیں اور عمران خان بھی پاک فوج پر حملے کرکے اس کے وقار اور ساکھ کو مسلسل نقصان پہنچا رہے ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں اگر انہوں نے کچھ نہیں کیا تو انہیں چھوڑ دیں اور اگر یہ قصور وار ہیں تو ان کے ساتھ وہی کیا جائے جو شہری سندھ کے عوام کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013 میں خوشنما نعروں سے مزین کر کے پی ٹی آئی کو اس ملک پر مسلط کیا گیا، ستم ظریفی یہ کہ کراچی کی 14 نشستیں چھین کر پی ٹی آئی کی حکومت بنوائی گئی،کراچی سے اتنی بڑی زیادتی کے باوجود کوئی آواز پاکستان یا اداروں کے خلاف نہیں اٹھی۔
مصطفی کمال نے کہا کہ انتخابات سے پہلے جنکے پاس پوری معاشی ٹیم موجود تھی انہوں نے چار وزرا خزانہ تبدیل کر دئے اور ملک کو تباہی کی طرف دھکیل د یا 7 مہینے لاگا دیئے آئی ایم ایف کے پاس جانے میں جس کی وجہ سے ڈالر بے لگام ہو گیاہر دو ہفتے بات عمران خان اپنی بات پر یو ٹرن لیتے تھے اس شخص کی نا اہلی کی وجہ سے آج یہ باتیں ہو رہی ہیں کے یہ ملک بچے گا بھی یا نہیں انہوں نے آئی ایم ایف کے پاس جانے میں اتنی تاخیر کی کہ اس وقت سے ڈالر اوپر جارہا ہے۔