خطے میں امریکی اڈوں کو جب چاہیں نشانہ بنا سکتے ہیں، کمانڈر ایرانی فضائیہ

424
خطے میں امریکی اڈوں کو جب چاہیں نشانہ بنا سکتے ہیں، کمانڈر ایرانی فضائیہ

تہران: ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی فضائیہ کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل امیرعلی حاجی زادہ نے کہا  ہے کہ امریکہ کے مفادات مغربی ایشیا اور حتی دنیا کو غیر مستحکم کرنے میں ہیں۔

 ایران عراق جنگ، افغانستان پر حملہ، عراق میں دو جنگیں، یمن پر سعودی حملہ، داعش سے جنگ اور صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ،ان تنازعات میں شامل ہیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق حاجی زادہ نے زور دے کر کہا کہ اگر ہم مضبوط نہیں ہوئے تو یہ تنازعات ایران کے اندر پھیل جائیں گے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ فضائیہ میں شروع سے ہی ہم نے امریکیوں کی صلاحیتوں اور جنگی ہتھیاروں اور مشینریوں کو ناکارہ بنانے کی کوشش کی، کہا کہ خطے میں امریکی اڈے کبھی ان کی طاقت تھے لیکن آج ہم جب چاہیں انہیں نشانہ بنا سکتے ہیں۔

جنرل حاجی زادہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دنیا کی سب سے بڑی فضا ئی  فورس امریکی بحریہ کی ہے انہوں نے کہا کہ پہلے کہا جاتا تھا کہ اگر یہ بحری بیڑا کسی ملک کی طرف بڑھے تو گا اس ملک کی حکومت گر جائے گی لیکن اب اللہ کے فضل سے ہم دو ہزار کلومیٹر تک امریکی جہازوں کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور یہ دو ہزار کلومیٹر یورپیوں کی عزت کی وجہ سے ہے اورھہمیں امید ہے کہ انشاء اللہ اس عزت کو برقرار رکھیں گے۔

آئی آر جی سی ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر نے حال ہی میں زیر بحث ہائپرسونک میزائل کے بارے میں مزید کہا: دفاعی نظام میزائلوں کے مستقبل کے راستے اور نقطہ کی پیشین گوئی کی بنیاد پر کام کرتے ہیں، اور وہ اس میزائل کے مستقبل کے نقطہ کو تلاش نہیں کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا: وہ آئندہ دس سالوں میں اس سے نمٹنے کے لیے کوئی نظام نہیں بنا سکیں گے۔جنرل حاجی زادہ نے غزہ ڈرون کے بارے میں کہا کہ اس ڈرون میں پرواز کی مستقل صلاحیت بہت زیادہ ہے اور یہ بیک وقت 9 بم لے جا سکتا ہے۔

آئی آر جی سی ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر نے کہا کہ 1650 کلومیٹر تک مار کرنے والا کروز میزائل اسلامی جمہوریہ ایران کے میزائل یونٹ میں شامل ہو گیا ہے اور اس کروز میزائل کو کردستان کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے پیدہ کروز میزائل کا نام دیا گیا ہے۔