لاہور: وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ سیاسی ہیجان نے ہمیشہ ملک کو پٹری سے اتارا،سب کو ملک بچانے کے لئے ایک دوسرے کو برداشت کرنا ہو گا ، ہمیں آئی ایم ایف یا دوست ممالک سے قرضوں کی بجائے اپنی ایکسپورٹ بڑھانا ہوں گی۔
احسن اقبال نے کہاکہ ٹیکس ایک ہی صارف پر لگانے کی بجائے نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ پر لانا ہوگا ،آگے دنیا کے حالات بہت تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں ان کا مقابلہ کرنے کے لیے ویسی ہی تبدیلیاں پاکستان میں بھی لانی ہوں گی،اگر دنیا کے جدید نظام کے مطابق رہنا نہیں سیکھیں گے تو مٹ جائیں گے ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تمام شرکا کو ٹریننگ مکمل کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ، کوئی شک نہیں کہ حکومتی پالیسی کو لاگو کرنے کے لیے بیوروکریسی بڑی طاقت ہے۔جب بھی ٹریننگ گروپ کو دیکھیں تو سینہ سپر ہو کہ کہہ سکتے ہیں ان کی صلاحیت میں کوئی شک نہیں یہ سب ٹیسٹ دیکر مختلف ٹریننگ سے گزر کر یہاں تک پہنچے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پبلک سیکٹر کو دیکھتے ہیں کہ پینتیس سال سے ہم زوال کا شکار ہیں، اس سے پہلے تمام ادارے پاکستان کے بہترین ادارے تھے لیکن اب یہ حالت ہو گئی ہے کہ لوگ سرکار کی بجائے پرائیویٹ سطح پر انحصار زیادہ کیا جاتا ہے ۔رفتہ رفتہ پبلک سیکٹر کارکردگی کے لحاظ سے لوگوں سے دور ہوتی جا رہی ہے ۔
احسن اقبال کاکہنا تھا کہ ریاست میں ٹرسٹ ڈفیسٹ کا فقدان بڑھتا جا رہا ہے ،ایک وقت تھا کہ صنعتی انقلاب نے زرعی انقلاب کو بہت پیچھے چھوڑ دیا جس نے فائدہ اٹھایا وہ ملک آگے نکل گئے اب دوبارہ موقع پیدا ہوا کہ ٹیکنالوجی اور انفارمیشن کے دور میں سب ممالک نے اپنا انفراسٹرکچر تبدیل کرنا ہے جس سے اکنامائی کو ڈیجیٹل کرنا ہے اس لیے بیوروکریسی کو بہت اچھے طریقے سے پتہ ہونا چاہیے کہ پاکستان کو آگے لیکر کیسے جانا ہے اگر ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنا ہے تو اس گروپ کو اپنی قابلیت دکھانی ہوں گی ۔