اسلام آباد:قومی اسمبلی اجلاس میں بلوچستان بارکھان میں خاتون کو دوبچوں سمیت قتل کرنے کی شدید مذمت کی گئی, اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ واقعہ کی تحقیقات کرائی جائیں اور قاتلوں کے خلاف فوری ایف آئی آر درج کرائی جائے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں کئی ارکان نے اس حوالہ سے نکتہ ہائے اعتراض پر بات کی، اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ بلوچستان میں قتل کا ایک اندوہناک واقعہ پیش آیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ خاتون کو دوبچوں سمیت قتل کیا گیا ہے، خاتون نے قتل سے قبل قرآن پاک ہاتھ میں اٹھاکر کہا تھا کہ میرے بچے کھیتران کی قید میں ہیں، گزشتہ روزسے ان کے لواحقین لاشوں کے ساتھ احتجاج کر رہے ہیں۔عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ اسپیکر صاحب ان کے قاتل کے خلاف ایف آئی آر کی رولنگ دے دیں۔ میں چیف جسٹس سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ اس کا نوٹس لیں۔
مولانا عبدالکبر چترالی نے کہاکہ تین بچے ابھی بھی قید میں ہے،گرینڈ دیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی رکن اسمبلی سائرہ بانو نے کہا کہ بلوچستان میں ظلم اور بربریت کی انتہا ہوئی ہے، لیکن مجھے انصاف کی امید نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کل نیب چیئرمین نے استعفی دیا، نیب مخالفین کو دبانے کیلئے بنایا گیا تھا، عدلیہ سے بھی درخواست ہے کہ دیکھا جائے کہ اتنے بڑے ادارے کے سربراہ کو کون دبا رہا ہے۔
محمود شاہ نے کہا کہ کل کوہلو میں ایک دلخراش واقعہ ہوا ہے، تین افراد کو بیدردی سے قتل کر دیا گیا ہے، اس کی مذمت کرتے ہیں، واقعہ کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئے اورملزمان کو قرار واقعی سزا ملنی چاہئے۔