نیویارک:چند روز قبل 7 فروری کو ایران نے ایک پروپیگنڈا ویڈیو میں ایگل 44کے نام سے ایک نئے زیر زمین فضائی اڈے کا انکشاف کیا تھا تاہم امریکی اخبارنے اب سیٹلائٹس نے اس حوالے سے تفصیلات دکھا دی ہیں۔
سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایرانی فضائی اڈے پر جدید روسی لڑاکا طیارے پہنچ گئے ہیں۔
ان تصاویر میں ایگل 44کے قریب روسی سخوئی35لڑاکا طیاروں سے مشابہہ ایک ماڈل دیکھا گیا۔ یہ فوجی اڈہ ایران نے زیر زمین بنایا تھا اور حال ہی میں اس کا انکشاف کیا تھا۔
امریکی اخبا نے مزید کہا کہ تصاویر سے ظاہر ہو سکتا ہے کہ ایران روسی لڑاکا طیاروں کے طول و عرض کا ماڈل استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ ماڈل زیر زمین سرنگوں سے گزر کر نئے اڈے پر تعینات ہو سکتا ہے۔
اگرچہ روس نے اس معاہدے کی تصدیق نہیں کی ہے تاہم ویڈیوز اور سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کم از کم طیاروں کی آمد کے لیے تیاریاں کر رہا ہے۔
اس معاملے سے واقف حکام نے اخبار کو بتایا کہ ترسیل اس سال کے آخر میں ہو گی، اور یہ کئی دہائیوں میں اس کے پرانے لڑاکا جیٹ بیڑے کا ملک کا سب سے اہم اپ گریڈ ہوگا۔