منی بجٹ مسترد: پی ڈی ایم حکومت کا کوئی فیصلہ قبول نہیں،  سراج الحق

448
stability

گوجرہ :امیر جماعت اسلامی پاکستان  سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت کا کوئی فیصلہ قبول نہیں، قرض آپ لیں ،ٹیکس عوام دے، ایسا نہیں چلے گا،  حکمرانواںسے پورا حساب کتاب ہوگا ۔آئی ایم ایف کا 23واں پروگرام چل رہا ہے، قرضوں سے بہتری آتی تو پاکستانی قوم مریخ پر ہوتی۔

سراج الحق نے کہاکہ حکومت نے حشر برپا کردیا ، لوگوں کے لیے سانس لینا دشوار ہوگیا۔ عوام دو وقت کی روٹی کے لیے ترس رہے ہیں ، حکمران نئی گاڑیاں درآمد کررہے ہیں ، روزانہ نیا وزیر یا مشیر حلف اٹھاتا ہے۔170 ارب کے نئے ٹیکسز فی الفور واپس لیے جائیں ، منی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ  مہنگائی ، بے روزگاری اور آئی ایم ایف غلامی کے خلاف جاری تحریک کو ملک کے طول و عرض میں پھیلائیں گے ، پی ڈی ایم ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی سیاست دفن ہونے کا وقت آگیا ، یہ لوگ کب تک عوام کو جھوٹے نعروں سے بے وقوف بناتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ  رونے سے مسائل حل نہیں ہوں گے، عوام کو اپنے حق کے لیے لڑنا اور جْڑنا ہو گا۔ ملک میں اسلامی نظام ہوتا تو آج یہ حال نہ ہوتا، کرپٹ ٹرائیکا سٹیٹس کو کا محافظ ہے ، یہ نہیں چاہتے عوام خوشحال ہوں ، ملک ترقی کرے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ اس وقت جماعت اسلامی کے علاوہ پارلیمنٹ میں موجود سبھی جماعتیں اقتدار میں ہیں ، قوم نے سب کو دیکھ لیا ، اب ایک موقع جماعت اسلامی کو ملنا چاہیے ، عوام ہمارے ساتھ تعاون کریں،وعدہ کرتا ہوں کہ ملک کو جدید اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔

سراج الحق نے کہا کہ حکومت عوام پر ٹیکسز کا بوجھ ڈالنے کی بجائے اپنے اخرات کم کرے اور پروٹوکول کلچر کا خاتمہ کرے ، بڑے جاگیرداروں ،بڑے صنعت کاروں اور ریئل اسٹیٹ پر ٹیکس نافذ کرے، اوورسیز پاکستانیوںکااعتماد بحال ہوجائے تو سالانہ ترسیلات زر 50ارب ڈالر تک جاسکتی ہے، انکم ٹیکس کے ساتھ زکوٰة لاگوکی جائے ،25لاکھ لوگ انکم ٹیکس دیتے ہیں،ساڑھے سات کروڑ زکوٰة دے سکتے ہیں ۔ جی ایس ٹی میں اضافہ نہیں، آمدن پر ٹیکس لگائے جائیں ،ممبران پارلیمنٹ ،بیوروکریسی کو مفت پٹرول کی سہولت بند کی جائے۔