وزیر داخلہ نے پرویز الٰہی اور ان کے وکلا کی مبینہ آڈیو لیک جاری کردی

810
negotiation

لاہور: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اور ان کے وکلا کی مبینہ آڈیو لیک جاری کردی۔

خبر رساں اداروں کے مطابق رانا ثنا اللہ کی جانب سے جاری کی گئی مبینہ آڈیو لیک میں ق لیگ کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی مقدمہ اپنی مرضی سے لگوانےکے حوالے سے گفتگو کررہے ہیں۔ انہوں نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو وزارت قانون سے آڈیو لیک کے سلسلے میں رائے لینے کی ہدایت کرتے ہوئےپرویز الٰہی کے خلاف مقدمہ درج کرانے کااشارہ دے دیا۔

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کے دوران مبینہ آڈیو لیک جاری کی، جس میں مبینہ طور پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی اپنے وکیل کو ایک مقدمہ مرضی کے جج کے پاس لگوانے سے متعلق ہدایات دے رہے ہیں۔

رانا ثنا نے پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ پرویز الٰہی کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اور انہیں گرفتار کرکے معاملے کی تحقیقات کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آڈیو کی فرانزک میں شواہد ان کے خلاف ملے تو مقدمہ درج ہوگا اور  اگر یہ معاملہ مزید آگے بڑھتا ہے تو اس کو جوڈیشل کمیٹی کے پاس بھیجا جائے گا تاکہ عدلیہ کا ادارے کا احترام محفوظ رہے۔

وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ عمرانی ٹولے نے انصاف اور قانون کا مذاق بنا رکھا ہے، عدالت میں پیش ہونے کا وعدہ کرتے ہیں لیکن پیش نہیں ہوتے۔ ججز نے بارہا کہا عمران خان کے پیش ہونے تک ریلیف نہیں ملے گا، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا نے وعدہ کرکے بھی انہیں پیش نہیں کیا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پہلے ان لوگوں نے اسٹیبلشمنٹ کے کندھوں پر چڑھ کر ملک، قوم اور معیشت برباد کی اور اب سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کی ہوئی ہے۔

وزیر داخلہ کی جانب سے پریس کانفرنس میں جاری کی گئی مبینہ آڈیو لیک کے متن کے مطابق  پرویز الٰہی کہتے ہیں‘جوچا صاحب’ جس پر جوچا جواب دیتے ہیں ‘جی جی’۔

پرویز الٰہی کہتے ہیں ‘مظاہر علی نقوی کے پاس لگوانا ہے محمد خاں کا کیس’ جس پر جوچا کہتے ہیں ‘اچھا چلو آج وہ اسلام آباد چلا جائے گا۔ ہم اسلام آباد بھیج دیں گے۔ پھر جو طریقہ کار ہوگا اس کے پیچھے کوشش کرلیں گے’۔

مبینہ آڈیو لیک میں پرویز الٰہی مزید کہتے ہیں ‘کراؤ ناں جی’ جس پر جوچا کہتے ہیں‘بالکل کوشش کرلیں گے جی’۔

پھر جوچا کہتے ہیں ‘مظاہر علی اکبر نقوی’ جس پر پرویز الٰہی کہتے ہیں ‘ہاں’۔

پرویز الٰہی کہتے ہیں ‘بس ٹھیک اے جی’ ۔ وہ پھر بولتے ہیں ‘بڑا دبنگ ہے’ جس پر جوچا کہتے ہیں ‘جی ہاں ہے جانتا ہوں میں’

دوسری جانب سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور صدر سپریم کورٹ بار کی جانب مبینہ آڈیو لیک پر مؤقف سامنے آگیا ہے جس میں چودھری پرویز الہیٰ نے اسے  حکومت کی انتقامی کارروائی قرار دیا جبکہ عابد زبیری نے کہا کہ میری ساکھ خراب کرنے کے لیے ڈاکٹرڈ آڈیو پھیلائی جارہی ہے۔

دریں اثنا پاکستان بار کونسل نے اعلامیے میں کہا ہے کہ آڈیو اصلی ہونے کی صورت میں جج کے خلاف آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کی جائے اور آڈیو جعلی ہونے کی صورت میں ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔