اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان ملک میں انتشار اورانارکی پھیلانا چاہتاہے، مہم چلا رہا ہے کہ ملک دیوالیہ ہو جائے ، عمران خان نے اپنی ٹانگ پر پلستر چڑھایا ہوا ہے یہ اتنا فراڈ ہے کہ تین ماہ میں تو فریکچر ٹھیک ہو جاتا ہے ،اس کے توچھرالگاہوا ہے، ابھی تک یہ ٹھیک نہیں ہوا، کوئی اس کے قتل کی سازش نہیں کررہا ۔ صاف اورشفاف الیکشن کرانا (ن)لیگ یا رانا ثناء اللہ کی نہیں بلکہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔
ان خیالات کااظہار رانا ثناء اللہ خان نے ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا کہ حفظ ماتقدم کے طور پر ہم نے الیکشن کی تیاری شروع کی ہوئی ہے ، میں بہاولپور اور ملتان گیا اور مریم نوازشریف پورے ملک میں نکلی ہوئی ہیں تووہ کس مقصد کے لئے، وہ کوئی لوگوں سے ملنے ملانے کے لئے تونہیں نکلی ہوئیں، وہ الیکشن کے لئے ہی گئی ہیں ،ہم الیکشن کی تیاری کررہے ہیں چاہے دو ماہ بعد ہوں یا اکتوبر میں ہوں لیکن ہوں اس طرح جس طرح آئین میں سکیم دی گئی ہے ورنہ ان الیکشنز اوران کے نتائج کو کوئی نہیں مانے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرآئین میں اس بات کا جواب نہیں ہے کہ نگران حکومت کو90دن سے زائد جاری رکھا جاسکتا تو آئین میں اس بات کا بھی جواب نہیں ہے کہ نگران سیٹ اپ کے بغیر فری اورفیئر الیکشن نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کا بھی جواب نہیں ہے کہ فری اور فیئر الیکشن ہونا چاہیے معاملہ یہ ہے کہ جب اسمبلیوں کی مدت پانچ سال ہے تودواسمبلیوں کو زبردستی ، دھونس،زد، ہٹ دھرمی، ملک میں انتشار پیدا کرنے اورفتنہ لانے کی خاطر کیوں توڑا گیا، کیااس بات کا جواب کسی کے پاس ہے، یہ آدمی جو ملک میں انتقام کی سیاست کرنا چاہتا ہے، جو یہ کہتا ہے کہ میں اپنے مخالفین کے ساتھ بیٹھنے سے پہلے بہتر ہے مرجائوں ، جو یہ کہتا رہا ہے کہ اگر میرے پاس اختیار ہو تو میں کم ازکم 500لوگوں کو پھانسی دے دوں، جو یہ عزم رکھتا ہے کہ وہ آئے گاتواپنے مخالفین کواس ملک میں جینے نہیں دے گا ، کیا یہ اتنا سادہ الیکشن ہو گا، جس طرح سے پہلے الیکشن ہوتے رہے ہیں، ہمیں نہیں معلوم یہ کس قماش کاآدمی ہے، اس کے کیا ارادے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہونے جارہاہے اگر وہ فری اور فیئر نہ ہوا اوراس میں سب کے لئے مساوی موقع نہ ہوا تو الیکشن، الیکشن سے پہلے بھی اورالیکشن کے رزلٹ کے بعد بھی اس ملک کو ایسے حالات میں لے جائے گا اورنعوذُباللہ یہ ملک ایسی صورتحال سے دوچار ہو جائے گا کہ اس ملک میں خانہ جنگی اور اس فتنے اور فساد جیسے حالات پیدا ہوجائیں گے جن کے لئے عمران خان کوشش کررہا ہے ، مہم چلا رہا ہے کہ یہ ملک دیوالیہ ہو جائے، یہ ملک افراتفری اورانارکی کا شکار ہوجائے۔
رانا ثنا ء اللہ کا کہنا ہے کہ کون ہے جو کہتا ہے کہ میرے علاوہ باقی سارے چوراورڈاکو ہیں ان سب کو ختم کردینا چاہیے، کون ہے جس نے سیاست اورسیاسی اختلاف رائے کو دشمنی میں تبدیل کیا ہے، اگر ایسا کیا ہے تواس کے نتائج اب قوم اور ملک کو بھگتنے پڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی ٹانگ پر پلستر چڑھایا ہوا ہے یہ اتنا فراڈ ہے کہ تین ماہ میں تو فریکچر ٹھیک ہو جاتا ہے ، اس کے توچھرالگاہوا ہے، ابھی تک یہ ٹھیک نہیں ہوا، کوئی اس کے قتل کی سازش نہیں کررہا،کسی نے سازش نہیں کی، کوئی اس کے پاس ثبوت نہیں، اس نے تین سازشیں گھڑی ہیں، کوئی ثبوت کا ٹکڑا، کوئی گواہ، کوئی دستاویز، کوئی آڈیو، ویڈیو پیش نہیں کی اوریہ میرے پاس بندہ ہے جس کے سامنے بات ہوئی ہے، اور یہ میرے خلاف سازش ہوئی ہے، خود ہی کہانی بنا کرجاری کردیتا ہے اورپھراس کے اوپر جھوٹ بولتا رہتا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ جس قتل کی قتل ہونے سے پہلے ایف آئی آردرج ہو جائے اسے کرنا پھر ہر کسی کے لئے بڑاآسان ہوتا ہے، کیونکہ ذمہ داری توفکس ہوجاتی ہے تو پھرجو بھی کرے گا اس کے اوپر تو کوئی ذمہ داری نہیں آئے گی،اس سے خدانخواستہ کوئی فائدہ نہ اٹھائے، اپنے قتل سے پہلے قتل کی ایف آئی آر دومربتہ پہلے کراچکا ہے اوراب تیسری مرتبہ ہے اب اسے چاہیے کہ یہاں پر رک جائے ، یہ چیز بڑی ہی خطرناک ہے اس سے کوئی غیر ملکی ایجنسی بھی فائدہ اٹھا سکتی ہے کہ چلو اس نے الزام تولگاہی دیا ہے ، یہ کام کردواس کے بعد ایک پارٹی ایک طرف اورجس پر الزام ہو وہ دوسری طرف اور پھر وہ انارکی اور افراتفری پیداکرنا جو کسی کا ایجنڈا مطمع نظر ہے یا کسی کا ایجنڈا ہے توبس ٹھیک ہے اتنے کام سے ساراکام ہوجائے گا،آئے روز یہ بات کرنا انتہائی خطرناک ہے۔