فیصلے آئی ایم ایف نے کرنے ہیں تو پی ڈی ایم والے حکومت چھوڑیں، سراج الحق

358
stability

لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کے فیصلے آئی ایم ایف نے کرنے ہیں تو پی ڈی ایم ، پیپلزپارٹی والے حکومت چھوڑیں، عالمی مالیاتی ادارے کے ہی کسی بابو یا کلرک کو وزارت عظمی کی کرسی پر بٹھا دیں۔

سراج الحق نے کہاکہ  زرعی ملک میں آٹے کے لیے لائنیں لگیں اور بجلی، پٹرول کی قیمتوں کا تعین آئی ایم ایف کرے،ایسا صرف پاکستان میں ہوتا ہے، حکمرانوں کے لیے ڈوب مرنے کا مقام ہے کہ آئی ایم ایف نے 170ارب کے مزید ٹیکس لگانے کا حکم دیا، انھوں نے تابعداری پوری کر دی، یہ پاکستان کو قبرستان بنانے پر تلے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ  پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی سیاست جھوٹ کا سمندر جس میں غریب عوام ڈوب رہے ہیں، یہ نیب اور کرپشن زدہ پارٹیاں ہیں جو نوجوانوں کی دشمن ہیں، ان کی وجہ سے سترلاکھ پڑھے لکھے نوجوان بے روزگار ہیں۔ آج ملک میں آٹا مہنگاموت سستی ہو گئی، حکمران حق حکمرانی کھو چکے۔

انہوں نے کہاکہ اسٹیٹس کو کے ایجنٹس جو کھیل کھیل رہے ہیں، اب نہیں چلے گا، جماعت اسلامی نے کرپٹ ٹرائیکا کی سیاست کو چیلنج کر دیا، جزوی نہیں پورے ملک میں شفاف انتخابات چاہییں۔ حکمرانوں کو وارننگ دیتا ہوں مہنگائی کم کریں ورنہ ان کے گریبان پکڑیں گے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ  آئی ایم ایف کے فیصلے مسترد، انھیں لاگو نہیں ہونے دیں گے۔ جس پارٹی کے دور میں جتنا قرضہ لیا گیا، وہی اپنے اثاثے بیچ کر ادا کرے، عوام اب مزید قربانی دینے کو تیار نہیں، حکمران قربانی دیں۔

سراج الحق نے کہا کہ ٹرائیکا کی معاشی پالیسیاں قرضوں کے گرد گھومتی ہیں، آج ان حکمرانوں کی نالائقی کی وجہ سے عوام کے لیے سانس لینا مشکل ہو گیا، ایسی مہنگائی ہے کہ سفید پوش اور غریب طبقات کے لیے ایک وقت کے کھانے کا بندوبست کرنا بھی ناممکن ہے، لوگ اپنے بیمار والدین کا علاج نہیں کرا سکتے، یوٹیلیٹی بلز ادا نہیں کر سکتے، گاڑی تو کیا موٹرسائیکل چلانا بھی آسان نہیں، پٹرول سونے کے بھائو بک رہا ہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ  حکمران اندھے، بہرے اور گونگے ہو گئے، پیپلزپارٹی نے پی ٹی آئی کے دور میں کراچی سے راولپنڈی تک مہنگائی مارچ کیا، مسلم لیگ (ن) والے روز چیختے تھے، لیکن اب یہ سب خاموش ہیں۔ پی ٹی آئی کی تبدیلی نے تباہی پھیلائی تو پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی نے رہی سہی کسر پوری کر دی، یہ لوگ کرسی اور مفادات کے لیے سیاست کرتے ہیں۔