تہران: ایران میں بغیر حجاب کے گھر سے باہر نکلنے والی خواتین پر نئی سزاؤں کے تحت جرمانہ ادا کرنے تک تمام سماجی خدمات سے محروم رکھا جائے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران میں حجاب نہ کرنے والی خواتین کو گرفتار کے بجائے پہلے انھیں ٹیکسٹ میسیج بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اگر جواب میں وہ حجاب نہ کرنے پر اصرار کرتی ہیں تو ان پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
حجاب نہ کرنے پر اصرار کرنے والی خواتین اگر جرمانہ بھی ادا نہیں کرتیں تو ان کا شناختی کارڈ ضبط کرلیا جائے گا اور جرمانے کی ادائیگی تک ان کے لیے حکومت کی تمام سماجی خدمات معطل رہیں گی یعنی وہ حکومت کے کسی بہبود کے پروگرام سے فائدہ نہیں اْٹھاسکیں گی۔
خیال رہے کہ جلد ہی ایران میں ایک قانون بھی متعارف کرایا جا رہا ہے جس کے تحت عوامی مقامات پر حجاب کرنا لازمی ہوگا اور خلاف ورزی کرنے والی خواتین کو مانیٹرنگ سسٹم سے منسلک کردیا جائے گا۔
اسی مانیٹرنگ سسٹم کے تحت حجاب نہ کرنے والی خواتین کو بار بار ایس ایم ایس بھی بھیجے جائیں گے۔
یاد رہے کہ 4 ماہ قبل کرد نوجوان لڑکی مھسا امینی کو درست طریقے سے حجاب نہ لینے پر گرفتار کیا گیا تھا اور زیر حراست مبینہ تشدد سے ان کی موت واقع ہوگئی تھی جس کے بعد سے ملک گیر احتجاج جاری ہے۔