اتحادی حکومت نے معیشت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی، سراج الحق

368
economy

بہاولپور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی کی اتحادی حکومت نے معیشت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی ہے۔کم از کم وزیرخزانہ کی بات کا تو یہی مطلب نکلتا ہے کہ ڈرائیور گاڑی موٹروے پر ڈال کر خود نیچے اتر جائے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ قوم کو بتا دیا تھا کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی کی حکومت پی ٹی آئی کی پالیسیوں کاتسلسل ہے، تینوں آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور امریکی غلامی پر متفق ہے۔ حکمران جماعتیں نااہل ثابت اور بری طرح ایکسپوز ہو گئیں، حکمران مشکل وقت میں ملک اور قوم کو لاوارث چھوڑنے کے عادی ہیں، جب بھی کوئی مصیبت پڑی یہ یورپ اور امریکا میں ملتے ہیں، انھوں نے سیلاب متاثرین کو بھی تنہا چھوڑا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کا سارا نظام سود، قرضوں اور امداد پر چل رہا ہے۔ قوم کے 35برس جرنیلوں نے باقی عرصہ ن لیگ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے ضائع کیا، بار بار باریاں لینے والے ایک بار پھر باری مانگ رہے ہیں۔ قوم کی تقدیر اس کے اپنے ہاتھ میں ہے، آزمائے ہوئے لٹیروں اور ظالموں کو مزید موقع دینا آئندہ نسلوں کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ عدالتیں لٹیروں اور ظالموں کا احتساب نہیں کر سکیں، اب عوام ووٹ کی طاقت سے ان کا احتساب کرے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے بہاولپور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے اس موقع پر خصوصی طور پر ”گوادر کو حق دو تحریک”کا تذکرہ کیا اور تحریک کے روح رواں مولانا ہدایت الرحمن اور دیگر افرادکی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ اگر گوادر اہم ہے تو وہاں کے رہایشی سب سے زیادہ اہم ہیں، انھیں ان کے حقوق دیے جائیں، مولانا ہدایت الرحمن اور ان کے ساتھیوں کو فوری رہا کیا جائے، ورنہ وہ خود پورے ملک سے قافلہ لے کر گوادر جائیں گے۔سراج الحق نے کہا کہ جنوبی پنجاب محرومیوں کا گڑھ بن چکا ہے، جنوبی پنجاب سے حکمرانوں نے جو وعدے کیے پورے نہیں ہوئے، یہاںکا نوجوان بے روزگار، انفراسٹرکچر تباہ اور لوگوں کو پینے کا پانی دستیاب نہیں، جنوبی پنجاب کا کسان ، مزدور پریشان ہے، چولستان کو تباہ کر دیا گیا بلکہ حکمرانوں نے پورے ملک کو چولستان بنا دیا۔

ان کا کہنا تھاکہ وفاقی و صوبائی حکومتیں سیلاب متاثرین کے فنڈ کا حساب دیں، بتایا جائے کہ متاثرین کے لیے اعلان کی گئی ستر ارب کی امداد کہاں گئی؟ سپریم کورٹ سیلاب متاثرین فنڈ سے متعلق سوموٹو ایکشن لے۔ ملک کا پورا نظام کرپٹ اور ظالموں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ حکمرانوں کی وجہ سے وسائل سے مالا مال ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب پہنچ گیا۔ آج ایک زرعی ملک میں آٹا 160روپے اور پیاز 250روپے فی کلو مل رہا ہے، حکمران پورے ملک کا آٹا، چینی اور گھی کھا گئے، انھوں نے عوام کو لوڈشیڈنگ اور اندھیرے دیے، نوجوانوں کو مایوس اور بے روزگاری کیا، ان کے نام پاناما لیکس، پنڈوراپیپرز اور نیب کی فائلوں میں ہیں، مگر انھیں کوئی ہاتھ نہیں لگاتا۔

سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ جماعت اسلامی ملک میں اپنی نہیں اللہ کی حکمرانی قائم کرنا چاہتی ہے۔ ہم چاہتے ہیں عدالتوں میں قرآن کا نظام نافذ ہو، معیشت سود سے پاک ہو، سب کے لیے یکساں تعلیم اور صحت سہولتیں ہوں۔ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ ملک کے وسائل عوام پر خرچ ہوں۔