محمد رضوان نے تیز کرکٹ میں سلو بیٹنگ کی وجہ بتادی

240

پاکستانی وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے  تیز کرکٹ میں سلو بیٹنگ کی وجہ بتا دی  ہے ان دنوں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں کومیلا وکٹورینز کی نمائندگی کررہے ہیں،اکثر ان پر کمتر اسٹرائیک ریٹ کی وجہ سے اعتراض بھی کیا جاتا ہے مگر اب انھوں نے اس کی وجہ بھی بتادی۔

ایک غیرملکی ویب سائٹ کو انٹرویو میں رضوان نے کہا کہ جب بھی کوئی میری خدمات حاصل کرے تو اس کا تقاضا ہوتا ہے کہ میں پچ پر ڈٹا رہوں، مختصر فارمیٹ میں اینکر کا کردار ادا کرنا کافی مشکل ہوتا ہے اور بعض اوقات تو یہ شرمندگی کا باعث بھی بن جاتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ جب بھی کوئی لیگ ٹیم میری خدمات حاصل کرے تو اس کا مطالبہ یہی ہوتا ہے کہ جس طرح پاکستان ٹیم میں کھیلتا ہوں ویسے ہی ان کی جانب سے بھی کھیلوں، میں ہمیشہ ہی کنڈیشنز اور حریف کو سمجھنے کی کوشش کرتا ہوں اور اس میں وقت لگتا ہے۔

رضوان نے کہا کہ ٹی 20 میں ہر کوئی چوکے چھکے پسند کرتا ہے، مجھ سے بھی شائقین یہی توقع رکھتے ہیں کہ 35، 45 بالز پر 60، 70 رنز اسکور کروں مگر میرے لیے میچ جیتنا ہمیشہ ہی زیادہ اہم ہوتا ہے، آپ کو صورتحال کا تجزیہ کرنا پڑتا ہے، اسکور بورڈ پر ایک نظر رہتی ہے کہ ٹیم کو کس چیز کی ضرورت ہے، میں ہمیشہ ہی ٹیم کی ضرورت کو مدنظر رکھ کر کھیلتا ہوں۔

انھوں نے کہا کہ ٹی 20 میں بھی آپ کو سنبھل کر کھیلنے کی ضرورت ہوتی ہے، خاص طور پر اس وقت جب حریف سائیڈ وکٹیں اڑانے کی کوشش میں ہو، جب 1،2 جلد وکٹیں گرجائیں تو آپ کو محتاط ہونا پڑتا ہے لیکن جیسے ہی آپ دیکھیں کہ ٹیم کو جارحانہ شاٹس کی ضرورت ہے تو پھر اسی کی کوشش کرتے ہیں، میرے نزدیک صورتحال کا درست تجزیہ ہی سب سے اہم اور اکثر میں اس میں کامیاب رہتا ہوں۔