صرف دو صوبوں میں نہیں ملک بھر میں انتخابات سے استحکام آئےگا، سراج الحق

683
stability

لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ دو صوبوں میں الیکشن مسائل کا حل نہیں، اس سے استحکام نہیں آئے گا۔ پورے ملک میں بیک وقت انتخابات ہوں جس کے لیے صوبوں سمیت مرکز میں بھی نگران سیٹ اپ تشکیل دیا جائے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ قومی انتخابات کے لیے تمام قومی سیاسی جماعتیں مذاکرات کا آغاز کریں۔ وہ پیر کو منصورہ میں مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں ملک کی سیاسی و معاشی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ امیر جماعت نے کراچی میں جماعت اسلامی کی شاندار کامیابی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اہلیان کراچی کا شکریہ ادا کیا اور جماعت اسلامی کراچی کی ٹیم کو مبارک باد دی۔ انہوں نے اس عہد کا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی سب کو ساتھ ملا کر کراچی کو امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی دے گی، شہر کی روشنیاں واپس لائی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جماعت اسلامی کی کامیابی پورے ملک کے لیے امید کی کرن ہے۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے ملک کو عدم استحکام سے دوچار کیا۔ کرپٹ ٹرائیکا کی وجہ سے ترقی کا پہیہ جام ہوا اور ہر طرف تباہی آئی۔ 22کروڑ عوام مہنگائی، بدامنی اور بے روزگاری کی چکی میں پس رہے ہیں۔ ہزاروں کنٹینرز ایل سی نہ کھلنے کی وجہ سے کراچی کے سمندر میں کھڑے ہیں، ڈالر غائب ہے اور اس کی قدر میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، پڑھے لکھے نوجوان مستقبل سے مایوس ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، عوام آٹے کی لائنوں میں کھڑے ہیں، بنیادی اشیائے خورونوش کی قیمتیں غریب اور سفید پوش طبقہ کی پہنچ سے مکمل دور ہو گئیں، لوگوں کے لیے ایک وقت کی روٹی کا انتظام مشکل ہو گیا، صحت اور تعلیم کا نظام بیٹھ گیا، ڈھائی کروڑ بچے غربت کی وجہ سے اسکولوں سے باہر ہیں، 80فیصد سے زائد عوام کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں، ان تمام حالات کی ذمہ دار حکمران جماعتیں ہیں۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے اپنی جائدادیں بنائیں اور آف شورکمپنیاں بنائیں، ان کے بچے بیرون ملک اور خود یہاں ایکڑوں پر محیط محلات میں رہائش پذیر ہیں، عوام بنیادی ضروریات کے لیے ترس رہے ہیں۔ ٹرائیکا نے مل کر ملک کو سیاسی، سماجی اور معاشی لحاظ سے دیوالیہ کر دیا۔ 

امیر جماعت نے ملک میں بجلی کے طویل بریک ڈائون کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیر کو ہونے والا بریک ڈائون گزشتہ تین ماہ کے دوران دوسرا ملک گیر بریک ڈائون ہے جس سے پہلے سے تباہ حال معیشت کو اربوں کا نقصان ہوا۔ عوام اس بریک ڈائون کی وجوہات کے متلاشی ہیں، شفاف تحقیقات کر کے قوم کو حقائق سے آگاہ کیا جائے۔