کراچی:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی کے عوام نے جو مینڈیٹ دیا ہے اسے ہر گز چوری نہیں ہونے دیں گے اور اپنی ایک سیٹ تو کیا اپنا ایک ووٹ کو بھی پیپلز پارٹی کے پاس نہیں جانے دیں گے، پیپلز پارٹی یہ حقیقت جتنی جلدی تسلیم کر لے اتناہی اس کے حق میں بہتر ہے کہ کراچی کے میئر تو حافظ نعیم الرحمن ہی ہوں گے۔
بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کی شاندار کامیابی اور شہر میں نمبر ون کی حیثیت سے عوامی مینڈیٹ حاصل کرنے پر نیو ایم اے جناح روڈ پر ایک عظیم الشان اور تاریخی ”جلسہ تشکر“ منعقد کیا گیا جس میں شہر بھر سے جماعت اسلامی کے مردو خواتین کارکنوں، منتخب نمائندوں اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
جلسے سے سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پیپلز پارٹی سے کہتے ہیں کہ کراچی کے عوام نے ہمیں جو مینڈیٹ دیا اسے تسلیم کریں،پیپلز پارٹی بتائے سندھ میں آج بھی مظلوم غریب اور ہاری بنیادی سہولتوں سے محروم کیوں ہیں؟اندرون سندھ کے عوام بد حال ہیں،پیپلز پارٹی ان کے حال پر رحم کرے،کراچی میں ہمارا مینڈیٹ تو ہر صورت قبول کرنا پڑے گا خواہ ہنس کر قبول کیا جائے یا رو کر۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ کراچی کے مینڈیٹ کو کسی کو بھی ہضم نہیں کرنے دیں گے، ہم اپنی حدود میں ہیں لیکن اگر ہماری بات نہیں سنی گئی تو پھر حالات کی تمام تر ذمہ داری ا ن پر عائد ہو گی جو ہمارے مینڈیٹ کو ہائی جیک کرنا چاہتا ہے، قومی خزانہ اور فنڈز عوام کا حق ہے اور رعوام کا حق دینا ہو گا۔
انہوں نے کہاکہ 14سال سے سندھ میں پیپلز پارٹی حکومت کر رہی ہے، آج نواز لیگ اور پی ڈی ایم کی حکومت ہے، کے پی کے میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے لیکن عوام کے مسائل حل ہونے کے بجائے بڑھ رہے ہیں اور لوگ غربت کی لکیر کے نیچے لوگ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے اور مسائل کا حل صرف جماعت اسلامی کے پاس ہے، جماعت اسلامی اسلام کا عادلانہ اور منصفانہ نظام قائم کرنا چاہتی ہے جس میں عوام کو ان کے تمام حقوق ملیں گے،اگر آج کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی کا ساتھ دیا تو اس کامیابی کا سہرا عبد الستار افغانی کے کردار کو ہے جنہوں نے عوام کی خدمت کی اور میئر کراچی بننے سے پہلے جس گھر میں رہتے تھے ان کا جنازہ بھی اس ہی گھر سے نکلا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے مزید کہاکہ اس کامیابی کا سہرا نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ کی عوامی خدمت اور تاریخی جدو جہد کو جاتا ہے، اب ایک بار پھر حافظ نعیم الرحمن کراچی کا میئر بن کر تعمیر و ترقی کے اس سفر کو از سر نو شروع کریں جہاں نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ نے ادھورا چھوڑا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم اپنے مرحوم قائدین اور شہداء کو بھی یاد کرتے ہیں۔ہم نے انتخابات کو ایک چیلنج سمجھ کر قبول کیا اور عوام نے ہمارا ساتھ دیا جس کی وجہ سے سب سے زیادہ سیٹیں اور ووٹ بھی ہم نے حاصل کیے،میئر تو جماعت اسلامی کا ہی ہوگا۔ہم دیکھیں گے کون ہمارا راستہ روکتاہے۔
سراج الحق نے پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ لوگ پوچھتے ہیں کس کے ساتھ جاؤ گے؟ ہم کہتے ہیں کون کون ہمارے ساتھ آئے گا جس کو عزت چاہیئے اور حالات کو بہتر رکھنا ہے وہ ہمارے ساتھ آئے ہم سب کو ساتھ لے کرچلنے کا عزم کر کے آئے ہیں،، لوگ کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ نہیں گئے تو فنڈ نہیں ملیں گے،ہم پھر کہتے ہیں کہ اختیارات سے بڑھ کر کام کریں گے اور عوام اور کراچی کے اداروں کے اختیارات لے کر رہیں گے، الیکشن کے بعد بھی حقوق کراچی تحریک جاری رہے گی۔