وزیراعظم کی مشاورت سے جنیوا کانفرنس کا ایجنڈا تیار

91
reduce

اسلام آباد:وزیراعظم شہبازشریف کی مشاورت سے جنیوا کانفرنس کا ایجنڈا تیار کر لیا گیا۔وزیراعظم شہباز شریف اتوار کو جنیوا کے لیے روانہ ہوں گے اور بڑے سرکاری وفد کے ہمراہ جنیوا کانفرنس میں شرکت کریں گے، ان کے ہمراہ خزانہ، پلاننگ، اطلاعات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزرا کے علاوہ اعلی سرکاری حکام بھی وفد کا حصہ ہوں گے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی مشاورت سے جنیوا کانفرنس کا ایجنڈا تیار کر لیا گیا ہے، جس کے تحت پاکستان سیلاب کی صورتحال اور نقصانات کا معاملہ کانفرنس میں رکھے گا، اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے فنڈز کا مطالبہ کیا جائے گا۔

پاکستان کانفرنس میں موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ممالک کی مدد کے لیے فنڈز کا مطالبہ کرے گا، اور موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں آنے والے ممالک کے مسائل عالمی برادری کے سامنے رکھے جائیں گے۔

وفاقی حکومت نے جنیوا کانفرنس کے فور آر ایف فریم ورک کو حتمی شکل دیدی، وزیر اعظم شہباز شریف جنیوا کانفرنس میں سیلاب کی تباہ کاریوں، بحالی پر بریفنگ دیں گے۔

فور آر ایف فریم ورک رپورٹ کے مطابق حالیہ سیلاب سے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب آیا، پاکستان کو بین الاقوامی برادری سے 16 ارب 26 کروڑ ڈالرز ملنے کی توقع ہے، پاکستان کو فوری ایک سال میں 6 ارب 78 کروڑ ڈالرز درکار ہیں، آئندہ 3 سال میں پاکستان کو 6 ارب 17 کروڑ سے زائد ڈالرز کی ضرورت ہے، لانگ ٹرم امداد میں 5 سے 7 سال میں پاکستان کو 3 ارب 62 کروڑسے زائد ڈالرز درکارہیں۔

فریم ورک کے مطابق پاکستان کا سیلاب سے مجموعی 15 ارب 32 کروڑ ڈالرز کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے، سیلاب سے چاروں صوبوں کے 94 اضلاع جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ لوگ متاثر ہوئے، سیلاب سے 80 لاکھ لوگ بے گھر اور 17 سو افراد جاں بحق ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں ایک تہائی اموات بچوں کی ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان کے تقریبا تمام اضلاع سیلاب کی زد میں آئے، فریم ورک بحالی کے کاموں کو شفاف بنانے کے لئے میکنزم فریم ورک کا حصہ ہے، سیلاب سے ملک میں 10 لاکھ لائیو سٹاک متاثر ہوا، 44 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا، زراعت کو 3 ارب 72 کروڑ ڈالرز سے زائد کا نقصان ہوا، زراعت کی بحالی پر 4 ارب 27کروڑ ڈالرز کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کامرس، انڈسٹری، سیاحت کو 19 کروڑ اسی لاکھ ڈالرز کا نقصان پہنچا، کامرس، انڈسٹری، سیاحت اور کاروبار کی بحالی پر 17 لاکھ ڈالرز کا تخمینہ لگایا گیا، سیلاب سے 8 ہزار 330 کلومیٹر سڑکیں متاثر، 3127 کلومیٹر ریلوے ٹریک متاثر ہوا، ٹرانسپورٹ اور کمیونی کبشن کو مجموعی طور پر33 لاکھ ڈالرز کا نقصان پہنچا، ٹرانسپورٹ اور کمیونی کبشن کے سیکٹر کی بحالی کے لئے پاکستان کو 5 ارب ڈالرز درکار ہیں۔

فریم ورک کے مطابق سیلاب سے 20 لاکھ گھروں کی عمارتوں کو نقصان پہنچا، 7 لاکھ 80 ہزار مکانات سیلاب سے مکمل تباہ ہوئے، گھروں کی بحالی کے لئے 28 لاکھ ڈالرز درکار ہوں گے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف کی جنیوا میں سرکاری مصروفیات کے ساتھ ساتھ سیاسی ملاقاتیں بھی متوقع ہیں، اور ان کی اپنے بھائی اور سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کا بھی امکان ہے ۔