وزیراعلیٰ 15 جنوری کو کراچی میں بلدیاتی الیکشن کروائیں، بلاول بھٹوزرداری

789
peace

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عمران خان نے نفرت کی سیاست سے جمہوریت کو نقصان پہنچایا، ناکام وزیر اعظم کو جمہوری طریقہ سے گھر بھجوایا گیا، آج بنی گالہ سے چیخیں نکل رہی ہیں، پیپلز پارٹی ہی ملک کو مسائل سے نکال سکتی ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی نےماضی میں بھی مشکلات کا سامنا کر کے ملک کو بچایا تھا، مستقبل میں بھی پیپلز پارٹی ملک کو بچائے گی، پیپلز پارٹی کی سب سے بڑی طاقت یکجہتی کی سیاست ہے، ہم نےاسی یکجہتی کے ساتھ پورے ملک کو چلانا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی تقسیم، نفرت کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، نفرت کی سیاست پر یقین رکھنے والے کہتے ہیں یہ شہرایک سوچ رکھنے والوں کا ہے، پیپلز پارٹی کہتی ہے یہ شہر سب کا ہے، پیپلز پارٹی سب طبقوں کی نمائندگی کرتی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ایک طرف خان کہہ رہا ہے استعفے منظور کریں، جب نمائندے سپیکر کے پاس جاتے ہیں تو کہتے ہیں استعفے منظور نہ کرو، یہ جھوٹ کی سیاست کر رہے ہیں، اصل میں الیکشن سے وہ بھاگ رہے ہیں، جہاں جیالا کھڑا ہو گا وہ الیکشن ہاریں گے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ کارکن لانگ مارچ کے ذریعے اسلام آباد پہنچے، اسلام آباد پہنچ کر ناکام وزیراعظم کو جمہوری طریقے سے گھر بھیجا، ہم سلیکٹڈ راج کے خلاف نکلےتھے، سلیکٹڈ کو گھر بھیجنا کارکنوں کی جیت ہے، پہلے آمریحیی خان کا مقابلہ کیا، مشرف کو بھگایا اور پھر کٹھ پتلی کو نکالا۔انہوں نے کہا کہ جب بھی مقابلہ ہو گا جیت سچ کی ہو گی، جب بھی مقابلہ ہو گا تو کٹھ پتلیوں، سلیکٹڈ کو شکست اور جمہوری قوتوں کی فتح ہو گی، اس وقت ملک مشکل میں ہے، عمران کی نفرت کی سیاست نے جمہوریت، معاشرے، معیشت کو نقصان پہنچایا، اگر ہم نے مشکل سے نکلنا ہے تو شہید بھٹو کا منشور سامنے ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ مراد علی شاہ اور ان کی ٹیم کی محنت کو سراہتا ہوں، مجھے اکثر کہا جاتا ہے مراد علی شاہ صرف کراچی کے وزیر اعلی ہیں، جتنے کام مراد علی شاہ نے کراچی میں کیے تاریخ میں کسی وزیراعلیٰ نے نہیں کیے، ہمارا وزیراعلی پورا سندھ اور کراچی کا بھی ہے، ماضی میں بندوق، دہشت کے خوف سے پیپلز پارٹی کے ووٹرز کو دبا کر مصنوعی مینڈیٹ لایا جاتا تھا، کراچی کے جیالے عوام کی خدمت میں مصروف ہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مندو خیل کی سیٹ پر 2018 میں کسی اور کو مسلط کیا گیا، لیاری کے مینڈیٹ پر بھی ڈاکہ مارا گیا، بلدیاتی الیکشن میں تاخیر سے نمائندے تنگ ہو رہے ہیں، پہلے ہم شکایات کرتے تھے ہم سے الیکشن کا موقع چھینا جا رہا ہے، ہم امید کرتے ہیں 15 جنوری کو شہر کراچی میں بلدیاتی الیکشن ہو گا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پورا کراچی الیکشن کے لیے تیار ہے، بلدیاتی نمائندے عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں، اب سیلاب تو چلا گیا، کراچی، حیدر آباد کو نمائندے ملنے چاہئیں، ہمیں اس بات کا کوئی خوف نہیں کون جیتے یا ہارے، صاف اور شفاف الیکشن ہونا چاہیے، جیتنے والوں کو قبول کریں گے، کارکنوں کا جذبہ دیکھ کر صاف نظر آ رہا ہے اگلا میئر اسی میدان میں بیٹھا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہرڈسٹرکٹ میں مفت علاج کی سہولت پہنچائیں گے، ہمیں مہنگائی، بے روزگاری کا احساس ہے، عمران کےمہنگائی کےاثرات ہم سب بھگت رہے ہیں۔آج نئے سال کا جشن کراچی والوں کیساتھ منانا ہے، پورا شہر آج رات 12 بجے باہر نکلے گا، کراچی کی ہر گلی، یونین کونسل میں لوگ نئے سال کا جشن منائیں گے، ایک سال میں کارکنوں نے وہ کام کر کے دکھایا جس کا وعدہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں بہت سارے مسائل ہیں، دہشت گردی کا مقابلہ پیپلز پارٹی اور جیالوں نے کیا، شہرمیں پبلک ٹرانسپورٹ بھی بڑا مسئلہ ہے، ہم چاہتے ہیں ایسی پبلک ٹرانسپورٹ ہو جس سےعام آدمی کو سہولت ہو، عوامی بس منصوبے پر ڈسٹرکٹ میں کام شروع ہو گیا ہے، ہرڈسٹرکٹ میں پیپلز بس سروس کو پہنچائیں گے، مہنگائی کے دور میں عام آدمی مشکل میں ہے، کم وسائل کے باوجود کام کر کے دکھائیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے ہر قسم کی دہشت گردی کا مقابلہ کیا، ہم نے انتہا پسندی، مذہبی، لسانیت کی دہشت گردی کا مقابلہ کیا، جیالوں کی شہادتوں کی وجہ سے ہم نے ان کو شکست دلوائی، محترمہ بینظیر بھٹو شہید انہی انتہا پسند، دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے آئی تھیں، محترمہ بندوق کی سیاست پر یقین کرنے والوں کا مقابلہ کرنے آئی تھیں، محترمہ پیچھے نہیں ہٹی اورشہادت قبول کی۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج، پولیس، بچوں نے بھی قربانیاں دیں، جو کام نیٹو نہیں کر سکی ہم نے وہ کام پاکستان میں کر دکھایا، ہم نےدہشت گردوں کو شکست دی، عمران خان نے معاشرے، جمہوریت کو نقصان پہنچایا، معاشی بحران پیدا کیا، جس کا بوجھ عام آدمی اٹھا رہا ہے، جو دہشت گرد شکست کھا چکے تھے جن کو چاروں کونوں سےنکالا عمران نے ان کو دوبارہ کھڑا کر دیا۔ عمران نے شہدا کے لہو کا سودا کیا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سانحہ اے پی ایس میں جو دہشت گرد پکڑے گئے ان کو بھی چھڑا دیا گیا، جو افغان حکومت کے قیدی تھے، ان کو بھی چھوڑ دیا گیا، دہشت گردوں کو رہا کرا کر قبائلی علاقوں میں بٹھا دیا گیا، ہمیں امپورٹڈ کہتا ہے اس نے تو دہشت گردی کو امپورٹ کر دیا، دہشت گردوں کو واپس بلا کر ان کی مہمان نوازی کی گئی، وہ لوگ ہتھیارسمیت واپس آئے۔

وزیر خارجہ نے عمران خان پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ تین دن پہلے ٹی وی میں کہتا ہے اس قسم کے 50 ہزارلوگوں کو آباد کراں گا، پاکستان کی پارلیمنٹ، شہدا کے لواحقین سے پوچھے بغیر دہشت گردوں کو واپس لایا گیا، دہشت گردی اس لیے ہو رہی ہے کیونکہ عمران ان کو واپس لایا، یہی وجہ ہے دہشت گردی اور کرائم میں اضافہ ہوا ہے، یہ عمران خان کا سب سے بڑا گناہ ہے، نیشنل سکیورٹی پر کمپرمائز کیا گیا، ملک میں بڑی مشکل سے امن قائم کیا گیا تھا،حساب چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی دہشت گردی کی پالیسی کو ری ویو کرنا پڑے گا، ہمیں پاکستان کے مفاد کے مطابق پالیسی کو بنانا پڑے گا، ریاستی رٹ پر کوئی کمپرو مائز نہیں کرینگے، دہشت گردوں کو شکست دے کر امن قائم کریں گے۔بلاول بھٹو نے کارکنوں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں 15 دن رہ گئے، الیکشن کمیشن کی ہدایت کے مطابق میں کمپین نہیں کر سکتا، جیالے زیادہ محنت کریں۔