معیشت کی تباہی اور مسائل کا ذمے دار اقتدار پر براجمان طبقہ ہے،سراج الحق

1222
became a tyrant

لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے پی ڈی ایم ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کی طرف دیکھ رہی ہیں ، ان کے نظریات ایک جیسے  مفادات میں ٹکراؤ ہے۔تینوں اطراف کی سیاسی ڈرامہ بازیوں سے لوگ اکتا گئے ۔ تخریبی سیاست نے ملک کا ہرشعبہ تباہ کردیا، معیشت کی تباہی اور مسائل کا ذمہ دار اقتدار پر براجمان طبقہ ہے۔

منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی و صوبائی حکومتیں خرابی کا ملبہ ایک دوسرے پر ڈال رہی ہیں حالانکہ سب شریک جرم ہیں۔ عوام نے انہیں پہچان لیا۔ ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں نے اقتصادیات اور معاشرت تباہ کرکے ملک کو بند گلی میں دھکیل دیا۔ مسائل کا حل اسلامی نظام ہے۔ عدل وانصاف کی حکمرانی اور کرپشن فری کلین گرین پاکستان کی تعمیر کے لیے قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ دین آئے گا تو امن اور خوشحالی آئے گی۔

سراج الحق نے کہا کہ ملک کی بڑی صنعتوں کی پیداوار میں مسلسل دوماہ سے کمی ہوئی ہے۔ ڈالر بلیک میں ڈھائی سو روپے سے اوپر، انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ریٹس میں واضح فرق ، ملک میں ایک اور مافیا ڈالر مافیا کی صورت پیدا ہوگیا ہے۔کرنسی بحران کے خطرہ کے پیش نظر  لاہور جیسے شہر میں مسلسل دوروز اے ٹی ایم بند رہے۔آٹا 130 روپے کلو فروخت ہورہا ہے ، روٹی اور نان کی قیمتیں بیس سے پچیس روپے تک پہنچ گئیں، نوجوانوں کے لیے روزگار کے دروازے بند ہیں، مہنگائی کے جن نے غریب اور سفید پوش طبقہ کی نیندیں اڑا دیں۔

انہوں نے کہا کہ کسان مزدور دیہاڑی دار، سرکاری ملازم سب پریشان ہیں، حالات کی وجہ سے ملک کا ہر پانچواں شہری ڈپریشن کا شکار ہے ، صرف حکمرانوں کی دولت میں اضافہ ہو رہا ہے ۔عوام کے لیے جینا مشکل ہوگیا ہے، توانائی کا بحران منہ کھولے کھڑا ہے ، گردشی قرضے 2.6ٹریلین روپے تک پہنچ گئے۔ خیبر پختوانخوا  میں امن و امان کی صورتحال بدتر ، کراچی اور گوادر کے عوام سے کیے گئے وعدے پورے نہیں ہوئے۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ زلزلہ ، کورونا ہو یا سیلاب ، جماعت اسلامی عوام کی خدمت میں مصروف رہی ۔جماعت اسلامی کو اقتدار ملا تو معیشت کو سود سے پاک کریں گے۔نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار ملے گا، صحت کے نظام میں بہتری لائیں گے، قانون کی حکمرانی قائم ہوگی، احتساب کا کڑا نظام متعارف کروایا جائے گا اور قرآن و سنت کی تعلیمات کی روشنی میں ملک کا ہرشعبہ ٹھیک کیا جائے گا، وسائل کی منصفانہ تقسیم ہوگی اور ترقی و خوشحالی ملک کا مقدر بنے گی۔