آن لائن پاکستانی نیشنل پویلین  کے قیام سے نیشنل فیزیکل پروڈکشن کو فروغ ملے گا، چینی کمپنی

370
آن لائن پاکستانی نیشنل پویلین  کے قیام سے نیشنل فیزیکل پروڈکشن کو فروغ ملے گا، چینی کمپنی

بیجنگ :بنیادی طور پر حقیقی معیشت کی ترقی کے ساتھ، چین کے ای کامرس پلیٹ فارم پر آن لائن پاکستانی قومی پویلین سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ   آن لائن کمیو نیکییشن کا  استعمال کرتے ہوئے سامعین کو بڑھانے اور چین اور پاکستان کے کاروباری اداروں اور صارفین کے درمیان فاصلہ کم کرنے کے لیے مواصلات، تعلیم اور اشتہارات  سے  پاکستان کی  فیزیکل  پیداوار، لاجسٹکس اور تخلیق کی صلاحیتوں کو سپورٹ کرے گا۔

ان خیا لات کا  اظہار پریسٹیج انٹرنیشنل کی صدر گا  شیاوؤ نے گوادر پرو   انٹرویو میں کیا ۔  پریسٹیج انٹرنیشنل ایک چینی کمپنی ہے جو بین الاقوامی تجارتی کاروبار کے لیے وقف ہے۔ 2019 میں  اس نے اپنے قومی پویلین پروجیکٹ پر  چینی ای کامرس پلیٹ فارم  جے ڈی  ڈاٹ کام  اور  سی  او ایف سی او   وومائیکے ساتھ تعاون شروع کیا۔ یہ اس وقت 8 ممالک کے قومی پویلین چلاتا ہے، جن میں پاکستان، فلپائن، لاؤس وغیرہ شامل ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق  دسمبر 2021 میں اپنے افتتاح کے بعد سے جے ڈی ڈاٹ کام  پر پاکستانی قومی پویلین نے اپنی کیٹیگریز کو صفر سے بڑھا کر 72 پروڈکٹس کر دیا ہے، جس میں لوگوں  کے روزگار  کے کئی بنیادی شعبوں جیسے اناج اور تیل کا ذائقہ، آرام دہ نمکین، چائے بنانا اور پینا شامل ہے۔

گوادر پرو کے مطابق   پاکستانی مصنوعات چینی آن لائن صارفین میں بے حد مقبول ہیں۔  گا نے انکشاف کیا کہ اس مارچ میں بسکٹ کے لیے خریداری کے آرڈرز کی کل تعداد 2.8 ملین تھی، جو تمام قومی پویلینز میں ملتے جلتے پروڈکٹس میں اعلیٰ درجہ پر ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا ہم پاکستانی خصوصیات کے ساتھ مصنوعات کی کیٹیگریز میں اضافہ جاری رکھیں گے۔ فی الحال، ہم  چلغوزے ،، جیولری، ہاتھ سے بنے قالین اور دیگر مصنوعات متعارف کرانے کی تیاری کر رہے ہیں جو پاکستان کے قومی رسم و رواج کو ہمہ جہت طریقے سے ظاہر کرتے ہیں۔ 

گوادر پرو کے مطابق   آن لائن نیشنل پویلین پراجیکٹ میں آن لائن ریٹیل اور آف لائن ہول سیل کو یکجا کیا گیا ہے تاکہ پورے چینل کی مارکیٹ میں رسائی حاصل کی جا سکے۔ ایک مستقل امپورٹ ایکسپو آن لائن اور آف لائن کے طور پر، یہ چین کے سب سے بڑے ای کامرس ریٹیلرز، ہول سیل مارکیٹوں، فوڈ پروسیسرز، مینوفیکچررز اور تاجروں کے ساتھ تعاون کے ذریعے زیادہ سے زیادہ چینی کسٹمر بیس کے ساتھ بیرون ملک برانڈز اور مصنوعات فراہم کرتا ہے۔

گوادر پرو کے مطابق گا نے وضاحت کی کہ آن لائن پاکستانی قومی پویلین کی ترقی کے لیے موجودہ حدود ثقافتی اختلافات، چینی صارفین میں پاکستانی مصنوعات کے بارے میں آگاہی کا فقدان، مصنوعات کی پیداوار اور پیکیجنگ ٹیکنالوجی اور مقامی پالیسیوں اور ضوابط میں مماثلت نہیں ہے۔

انہوں نے اسے ایک طویل اور مشکل عمل قرار دیا اور اپنے علمی مواد کی ریلیز کو پورا کرنے کے لیے مزید پلیٹ فارمز سے تعاون کی امید ظاہر کی تاکہ زیادہ سے زیادہ صارفین پاکستان کی مصنوعات کی اقسام اور فوائد کو سمجھ سکیں۔ گوادر پرو کے مطابق   گزشتہ ماہ، چین اور پاکستان نے ای کامرس تعاون پر مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے تھے۔