اسلام آباد:نیب ترامیم کی حمایت کرتے ہیں یا نہیں؟ سپریم کورٹ نے نیب سے واضح جواب مانگ لیا۔سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی اس دوران نیب سے تحریری جواب مانگ لیا۔
عدالت نے زیرالتوا تحقیقات میں مقدمات کی مالیت کی تفصیلات بھی مانگ لیں ہیں، جس پر وفاق کے وکیل مخدوم علی خان نے استدعا پرمہلت مانگی ہے۔دوران سماعت عمران خان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ ماضی میں بھی قانون سازی کی ہدایات دے چکی ہے، آرمی چیف تعیناتی کیس میں بھی پارلیمان کو قانون سازی کیلئے وقت دیا گیا۔
خواجہ حارث نے دوران سماعت کہا کہ بعض فیصلوں میں عدالت نے مجوزہ قوانین کا مسودہ بھی پارلیمان کو دیا، نیب ترامیم سے وہ کیسز بھی دوبارہ کھلیں گے جن میں عدالتیں فیصلے کر چکی۔خواجہ حارث کا مزید کہنا تھا کہ این آر او کیس میں بھی وہ مقدمات دوبارہ کھلے تھے جو آرڈیننس کے ذریعے بند ہوئے تھے،جن ملزمان کو عدالتیں سزائیں دے چکی ہیں ان کے کیسز ترمیم کے بعد کیسے ختم ہوسکتے؟
جس کے بعد جسٹس منصور علی شاہ نے خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ آپ کے دلائل مکمل ہوچکے ہیں؟ اس کے جواب میں عمران خان کے وکیل نے کہا کہ دلائل مکمل کرنے کیلئے مزید دو دن درکار ہیں۔عدالت نے عمران خان کے وکیل کو سوموار تک دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کر دی جبکہ وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان آئندہ سال جنوری سے دلائل کا آغاز کرینگے، کیس کی مزید سماعت سوموار کو ہوگی ۔