چین کے وسطی صوبے سے قدیم مقبروں کی دریافت

532

بیجنگ: چین کے وسطی صوبے ہونان میں ماہرین آثار قدیمہ نےجولائی سے لے کر اب تک 43 قدیم مقبروں کی کھدائی کی ہے، جن میں سے 13 پختہ اور 30 گھڑوں کے اندر بنےہوئے ہیں۔

ان مقبروں سے مٹی کے برتنوں، پیتل، لوہے اور چاندی کی 270 سے زائد نوادرات برآمد ہوئی ہیں۔

ثقافتی آثار اور آثار قدیمہ کے صوبائی انسٹی ٹیوٹ کے وولی پھنگ پروجیکٹ کے سربراہ چھین بن نے کہا کہ یہ تمام مقبرے ایک کمپلیکس میں واقع ہیں جن کا تعلق بنیادی طور پر ہان عہد (202 قبل مسیح سے 220عیسوی)اورجن عہد(265 سے420 عیسوی)سے ہے۔چھین نے مزید کہا کہ 2012 سے 2021 تک، کمپلیکس میں 527 قدیم مقبروں کی کھدائی کی گئی، جو ابتدائی مغربی ہان عہد (202 قبل مسیح سے25 عیسوی)سے لے کر سونگ عہد(960 سے1279 عیسوی)تک تعمیر ہوئے۔

43 نئے کھدائی شدہ مقبروں میں سے، چھ کا تعلق وارنگ اسٹیٹ کے آخری عہد (475سے 221 قبل مسیح)سے ہے، جو ہونان کی لان شان کانٹی میں مقبروں کی پہلی دریافت ہے۔وولی پھنگ گاں میں ایک کم بلند پہاڑی کی چوٹی پر دریافت ہونے والے تمام چھ مقبرے مستطیل عمودی گڑھوں میں واقع ہیں جن سے ۔ مٹی کے برتن، کانسی، لوہا، ٹیلک اور لکڑی سے بنی اشیا دریافت ہوئی ہیں۔