پی ٹی آئی کا لانگ مارچ نہیں، فرلانگ مارچ ہے، مولانا فضل الرحمن

491
Sharia matters

سکھر: پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام(ف)مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ تحریک انصاف ( پی ٹی آئی )  کے چیئر مین عمران خان اپنی مرضی کا آرمی چیف لانے کے لیے ہمیں اوردفاعی ادارے کوبھی بلیک میل کررہے ہیں۔

 آرمی چیف کی تقرری کا جن کے پاس اختیارہے ان پراعتماد کیا جائے، پیر کو سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے  فضل الرحمن نے کہا کہ ملک میں اس وقت تمام جماعتیں ایک ٹیم بن کر کام کر رہی ہیں، سیلاب نے معیشت کی ریڑھ کی ہڈی توڑ دی ہے، کل لمبے عرصے بعد ہم نے شکار پور میں جلسہ کیا، ہمارے جلسوں میں عوام کی کوئی کمی نہیں، عوامی رابطوں میں کوئی کمی نہیں آئے گی، فتنے کا ہم مقابلہ کریں گے۔

 انہوں نے کہا کہ سپہ سالار کی تقرری ایک معمول کا عمل ہے، ہمیشہ تقرری ہوتی ہے اس دفعہ کوئی پہلی بارنہیں ہورہی، یہ اپنی مرضی کا آرمی چیف لانے کے لیے ہمیں اوردفاعی ادارے کوبھی بلیک میل کررہے ہیں، اس حوالے سے تقرری آئین اورمیرٹ پر ہونی چاہیے، یہ لانگ مارچ نہیں فرلانگ مارچ ہے۔ آرمی چیف کی تقرری کا جن کے پاس اختیار ہے ان پراعتماد کیا جائے۔

پی ڈی ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تسنیم حیدر کے بیان پر اتنا کہنا چاہوں گا ملکی ادارے، عدالتیں موجود ہیں، ایک آدمی بیٹھ کر گلچھڑیاں اچھال دیتا ہے کوئی اہمیت نہیں، ہمیں ملکی اداروں پر اعتماد کرنا چاہیے، ہمارے لانگ مارچ میں ایک پتا بھی نہیں ٹوٹا تھا، ان کا پچھلا ریکارڈ جلاﺅ، گھیراﺅ کا ہے۔ جب تک عمران سیاست کا حصہ رہے گا گندی سیاست ہوتی رہے گی، اس پارٹی کا کلچر قوم کا سامنے آ رہا ہے، ہم کسی کے ذاتی عیبوں کے پیچھے نہیں لگتے۔