اسلام آباد: عدالت عالیہ کے حکم پر اڈیالہ جیل میں نوعمر قیدیوں کو درپیش مشکلات اور ان کے حل سے متعلق اقدامات شروع کردیے گئے ہیں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ اور دیگر ججز کے اڈیالہ جیل کے دورے کے بعد ہنگامی اقدامات کے تحت اسلام آباد انتظامیہ نے قیدی بچوں کی پیشی کے لیے نئی بس فراہم کردی جب کہ ہائی کورٹ نوٹس کے بعد اب تک جیل میں نوعمر قیدیوں کے54 میں سے 41 کیسز بھی نمٹادیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نوعمر ملزمان کے دیگر کیسز بھی اگلے چند روز میں نمٹا دیے جائیں گے۔
راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کیوائس چانسلر نے بھی قیدیوں کو طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے مزید اقدامات پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔
علاوہ ازیں سی ایس ڈی کو جیل میں شاپ کھولنے کی بھی سفارش کر دی گئی ہے، جس کا مقصد قیدیوں کوبازاری نرخوں پر اشیائے ضروریہ کی فراہمی میں مدد کرنا ہے۔
قبل ازیں اڈیالہ جیل میں قیدیوں پر مبینہ تشدد اور ان سے پیسوں کی وصولی سے متعلق شکایات موصول ہوئی تھیں، جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سخت نوٹس لیا گیا تھا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ کے علاوہ دیگر ججز نے ہفتے کے روز اڈیالہ جیل کا دورہ کیا تھا ، جس کے بعد اب قیدیوں کی شکایات کے ازالے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات شروع کردیے گئے ہیں۔