صنعتی منتقلی پاکستان اور چین دونوں کے مفاد میں ہے،  وفاقی وزیر صنعت و پیداوار؛

360

اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود  نے کہا ہے کہ صنعتی منتقلی پاکستان اور چین کے دونوں کے مفاد میں ہے،پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی بہت زیادہ صلاحیت ہے۔

ان خیالات کا اظہار  پاکستان کے وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود نے  چائنا اکنامک نیٹ کو خصوصی انٹرویو  میں کیا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کا ماحول بہت بہتر ہو گیا ہے،حکومت کا کام حوصلہ افزائی اور سہولت فراہم کرنا ہے، ہمیں اپنی پالیسیوں کا از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے،مجھے یقین ہے  باہر سے صنعت پاکستان منتقل ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا سی پیک اور  ایف ٹی اے سے فائدہ اٹھاتے  ہوئےپاکستان اپنی صنعت کو اپ گریڈ کرنے اور پائیدار پیداوار حاصل کرنے کے لیے چینی سرمایہ اور ٹیکنالوجی کو استعمال کر سکتا ہے  اور یہ پاکستان میں مزید اشیاء بھی تیار کر سکتا ہے۔

 انہوں نے چینی مارکیٹ سے ضروریات کے حوالے سے کہا کہ ہماری وزارت اس کا بہت قریب سے جائزہ لے رہی ہے۔

وزیر نے سی ای این  کو بتایا کہبہت سی ملازمتیں اس وقت چین سے پاکستان سمیت  ان ممالک میں منتقل کی جا رہی ہیں جہاں سستی لیبر دستیاب ہے ، اگر آپ دوسرے ممالک سے اس کا موازنہ کریں تو پاکستان میں لیبر بہت سستی اور ہنر مند ہے۔

پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی بہت زیادہ صلاحیت ہے۔

  سید مرتضیٰ محمود نے کہاآپ نے دیکھا ہو گا کہ حالیہ برسوں میں ویتنام میں بہت زیادہ صنعت کاری ہوئی ہے ایک وجہ ان کی سستی مزدوری ہے۔

اس طرح ہمیں  صحیح  اور طویل مدتی پالیسیاں بنا کر پاکستان کی صلاحیت کو ایک بہترین سطح تک لے جانا ہے  ۔

انہوں نے کہا  پاکستان اور چین دونوں کے تقابلی فوائد ہیں اور صنعتی منتقلی کے ذریعے دونوں فریق باہمی فا ئدہ  حاصل کر سکتے ہیں جیسا کہ (سی پیک)  دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے اور پاکستان میں سرمایہ کاری کا ماحول بہت بہتر ہو گیا ہے، اس لیے پاکستان کی طرف اعلیٰ معیار کے سرمایہ کاری کے منصوبے متوجہ ہوئے، جس سے اس کی معیشت کو مضبوط ترقی کا محرک ملا ہے