سیلاب زدہ علاقوں میں پیدا ہونے والی بیماریاں نئے چیلنجز کو جنم دے رہی ہیں،شہباز شریف

267

اسلام آباد: وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقے ابھی بھی زیرِ آب ہیں جن میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں نئے چیلنجز کو جنم دے رہی ہیں، امید ہے ریسکیو اور ریلیف سے متعلق چینی ماہرین کا تجربہ مفید ثابت ہو گا، چین نے پاکستان کی ہر مشکل وقت میں مدد کی جو دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات کی عمدہ مثال ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف سے اسلام آباد میں چینی ڈیزاسٹر مینجمنٹ وفد نے ملاقات کی۔

ملاقات میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مسائل اور ان کے حل سے متعلق امور پر گفتگو ہوئی۔

چینی وفد نے وزیرِ اعظم کو اپنے دورہ پاکستان کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ چینی وفد سیلاب سے متعلق ماہرین پر مشتمل ہے جو پاکستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں بالخصوص سندھ کا دورہ کرکے آیا ہے۔

وفد پاکستان اور چین کے مابین سیلاب کی پیش گوئی اور اس کے اثرات کو کم کرنے کیلئے انفراسٹرکچر کی تعمیر میں پاکستان کو قلیل، وسط اور طویل مدتی منصوبوں پر تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔

چینی وفد نے متعلقہ پاکستانی اداروں و حکام سے تعاون کیلئے ورکنگ گروپ تشکیل دے دئے ہیںاور 21اکتوبر کو این ڈی ایم اے کو متاثرہ علاقوں میں لوگوں اور انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے تفصیلی پلان اور رپورٹ پیش کرے گا۔

اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے چینی وفد کی کاوشوں کا خیر مقدم کیاا ور کہا کہ چینی وفد کو تجویز دوں گا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کر کے جائیں اور مشکل گھڑی میں مدد پر چینی قیادت اور عوام کی مجھ سمیت پوری پاکستانی قوم شکر گزار ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین نے پاکستان کی ہر مشکل وقت میں مدد کی جو دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات کی عمدہ مثال ہے، سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقے اب بھی زیرِ آب ہیں اور وہاں بیماریاں نئے چیلنجز کو جنم دے رہی ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ چینی کمپنیوں کی طرف سے فلڈ ریلیف فنڈ میں عطیات پر ان کے مشکور ہیں اور چینی وفد نے متعلقہ پاکستانی اداروں و حکام سے تعاون کے لیے ورکنگ گروپ تشکیل دے دیئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چینی وفد 21اکتوبر کو متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے تفصیلی منصوبہ اور رپورٹ پیش کرے گا۔ امید ہے ریسکیو اور ریلیف سے متعلق چینی ماہرین کا تجربہ مفید ثابت ہو گا۔