مظاہروں کی امریکی حمایت مداخلت ہے، ایران کا جواب 

320
مظاہروں کی امریکی حمایت مداخلت ہے، ایران کا جواب 

تہران:ایران نے حکومت مخالف مظاہروں کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کی حمایت کو مسترد کرنے کا اعلان کردیا۔

اتوار کے روز سرکاری میڈیا نے بتایا کہ ایران نے امریکی حمایت کو “ریاست کے معاملات میں مداخلت” قرار دیا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے کہا “ایران میں حالیہ مظاہروں کے آغاز کے بعد سے امریکی صدر نے بار بار مداخلت کرنے والے بیانات کے ذریعے ایران میں بدامنی کی حمایت کی ہے۔

چونکہ بائیڈن کے پاس قابل اعتماد مشیر نہیں اور ان کی یادداشت اچھی نہیں لہذا میں انہیں یاد دلاتا ہوں کہ ایران اتنا مضبوط اور ثابت قدم ہے کہ وہ آپ کی سخت سزاں اور مضحکہ خیز دھمکیوں کے سامنے نہیں جھکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا “آپ گندے پانیوں میں مچھلیاں پکڑنے کے عادی ہیں، لیکن یاد رکھیں، یہ ایران ہے، جو قابل فخر مردوں اور عورتوں کی سرزمین ہے۔

“واضح رہے گزشتہ ہفتے امریکی صدر بائیڈن نے ایران میں پرامن مظاہرین کے “کچلنے” کی رپورٹوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا تھا کہ واشنگٹن سول سوسائٹی کو دبانے کے لیے تشدد کے استعمال میں ملوث ایرانی حکام اور اداروں کو جوابدہ ٹھہرائے گا۔

بائیڈن نے اپنے بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں پر اپنی حیرانی کا اظہار بھی کیا تھا۔