نواز شریف کو اپنے سوالات کے جوابات ملنے چاہئیں، جاوید لطیف

272

اسلام آباد:وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ نواز شریف کو اپنے سوالات کے جوابات ملنے چاہئیں،ڈکٹیشن لینے سے انکار کرنے پر نواز شریف کو حکومت سے ہٹایا گیا۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ نواز شریف کو اپنے سوالات کے جوابات ملنے چاہئیں، آج ان سے زیادتیوں اور ناانصافیوں کا اعتراف کیا جا رہا ہے تو ہم بھی انہیں بڑا کہہ رہے ہیں۔عمران خان کاچہرہ کوئی دیکھنے کو تیار نہیں ہوگا ،عمران کو وارننگ ہے پاکستان کی سلامتی سے کھیلنا بند کردے،اس کو ایسے بندے کا پتر بنائیں گے کہ دوبارہ کوئی وفاق پر چڑھائی کا نہ سوچ سکے۔

انہوں نے کہا کہ دو تہائی اکثریت سے نواز شریف آیا تو دھرنا دلوا کر سازش کس نے کی؟ سوال یہ ہے کہ نواز شریف کے خلاف کون سازشیں کرتا رہا؟ نواز شریف عوامی طاقت اور حمایت سے بار بار منتخب ہوتا رہا، ڈکٹیشن لینے سے انکار کرنے پر نواز شریف کو حکومت سے ہٹایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کو کمزور ہوتا نہیں دیکھ سکتے، ریاست کمزور نہیں کہ کوئی زور زبردستی من پسند فیصلے لے، قومی حکومت ریاست کو بچانے کے لیے بنائی گئی، جیل بھرو تحریک کا نعرہ لگانے والا خود چار دن جیل نہیں جا سکتا۔

میاں جاوید لطیف نے کہا کہ نواز شریف کی پاکستان کے خلاف کوئی آڈیو لیک نہیں ملی، انہوں نے میر جعفر اور میر صادق کے الفاظ استعمال نہیں کئے، ان کو ہائی جیکر بنایا گیا، نوازشریف نے پیاروں کی میتیں اٹھائیں لیکن کوئی آڈیو سامنے نہیں آئی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گفتگو سب کے سامنے ہے، نواز شریف نے جب کہا کہ میں ڈکٹیشن نہیں لوں گا تو اسے ہٹادیا گیا، ان کو پہلے جب ہٹایا گیا تو اس وقت کوئی پانامہ نہیں ہوا تھا، نواز شریف کی قیادت میں پھلتے پھولتے پاکستان کی خوشحالی کے خلاف سازش کی گئی۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ریاست میں موجود طاقتور لوگ اپنی غلطیوں کا اعتراف کریں تو بڑے کہلاتے ہیں، سوال یہ ہے کہ نواز شریف کے خلاف کون سازشیں کرتا رہا ہے۔

جاوید لطیف نے کہا کہ کلثوم نواز نے پاکستان کے لئے جدوجہد کی، نواز شریف نے جو کہا وہ کتاب کا صرف پہلا صفحہ ہے، وہ وقت نہیں آنا چاہیے کہ باقی صفحات بھی پڑھے جائیں، پی ڈی ایم کوئی انتخابی اتحاد نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کو ابھی بھی کہیں سے لاڈلے پن کی امید ہے تو چھوڑ دے، ریاست پر کسی صورت آنچ نہیں آنے دیں گے۔