اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ نے سارہ قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ نواز کی والدہ ثمینہ شاہ کی عبوری ضمانت میں 3 اکتوبرتک توسیع کردی۔
ہفتہ کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے ایڈیشنل جج شیخ سہیل نے درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ تفتیشی افسر نے ریکارڈ عدالت میں پیش کیا۔
ملزم شاہ نواز کی والدہ ثمینہ شاہ اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ فارم ہائوس میں لڑکی کی موجودگی سے متعلق خاتون کو کیا معلوم نہیں تھا ؟ ثمینہ شاہ نے پولیس کو ڈائریکٹ اطلاع کیوں نہیں دی ؟۔
عدالت نے کہا کہ خاتون 40سال سے وہاں رہ رہی ہیں اور لڑکی کا اس کو معلوم بھی تھا۔ ثمینہ شاہ کی سابق شوہر ایاز امیر سے بات ہوئی آپ نے ذکر نہیں کیا۔ ثمینہ شاہ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ہماری طرف سے بروقت اطلاع دے دی گئی تھی۔
ملزم شاہ نواز نے پہلے ایاز امیر پھر مجھے کال کی۔ چالیس کنال کا فارم ہائوس ہے درخواست گزار پہنچیں تو سارہ وفات پا چکی تھیں۔
وکیل کا مزید کہنا تھا کہ میسج میں شاہ نواز نے ثمینہ شاہ کو کہا آپ سارہ کی فیملی سے رخصتی متعلق بات کریں۔ اس کے بعد ثمینہ شاہ سو گئیں ان کو نہیں معلوم رات کو پھر کیا ہوا۔
ان کا کردارصرف یہ تھا کہ ملزم کو کمرے میں بٹھا کر پولیس کو اطلاع دی اور پولیس نے موقع پرپہنچ کر ملزم کو گرفتار کرلیا۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت(کل) 3 اکتوبر تک ملتوی کردی۔