واشگٹن:امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلوان نے کہا ہے کہ امریکہ خطے میں ایران اور اس کی پراکسیز کے خطرات کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دینے کا اعادہ کرتا ہے۔
گزشتہ روز وائٹ ہائوس میں سلوان نے اپنے اسرائیلی ہم منصب ایال ہولاٹا کے ساتھ اسرائیل اور لبنان کی کے درمیان سمندری سرحد کی جلد از جلد حد بندی کی اہمیت پر گفتگو کی ۔
وائٹ ہائوس کے ایک بیان کے مطابق جیک سلوان نے کہا کہ مغربی کنارہ میں کشیدگی کو کم کرنے کیلئے اور فلسطینیوں کی زندگی کو بہتر بنانے کیلئے بھی اقدامات کی ضرورت ہے، یہ اقدامات امن، سلامتی اور خوشحالی کیلئے ناگزیر ہیں۔
23ستمبر کو سلوان نے وائٹ ہائوس میں اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز سے ملاقات کی تھی اور 2015کے جوہری معاہدے میں ایران کی واپسی پر اور علاقائی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
وائٹ ہائوس کے مطابق اس وقت سلوان اور گینٹز نے گفتگو کی تھی امریکہ پر عزم ہے کہ ایران کو کسی صورت جوہری ہتھیار حاصل نہ کرنے دئیے جائیں۔
گینٹز نے حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ اور اس کے پشتیبان ایران کو متعدد بار خبردار کیا کہ وہ اسرائیل اور لبنان میں سمندری سرحدبندی کے مذاکرات میں رکاوٹ ڈالنے سے باز رہیں اور اسی طرح کارش فیلڈ کے پلیٹ فارم کو کسی طرح کا نقصان پہنچانے سے بھی گریز کریں۔