لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک لیکس کی یلغار میں، ہر روز نیا کنفیوژن پیدا ہو رہا ہے۔عیاں ہو گیا کہ ساری سیاست حقائق پر نہیں سازش کی بنیاد پر چل رہی ہے۔ تمام لیکس کی جوڈیشل انکوائری کی جائے۔ اسلام آباد تماشا بن گیا۔
منصورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ حکمران ملک کی جگ ہنسائی کا باعث بن رہے ہیں، کرپشن کیسزاور الیکشن کمیشن کے مقدمات میں مطلوب افراد جب تک کلیئر نہ ہو جائیں انھیں پبلک آفس میں کام نہیں کرنا چاہیے۔ ملک کی موجودہ معاشی، سیاسی، سماجی صورت حال کی ذمہ دار پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ دونوں اطراف نے پاکستان کو ایک فلاحی اسلامی ریاست بنانے کی بجائے اپنے مفادات کی بھینٹ چڑھایا۔ اس وقت حالات یہ ہیں کہ عدالتوںمیں انصاف نہیں، ایوانوں میں قانون سازی نہیں، تمام قومی ادارے اپنا اعتماد کھو چکے ہیں۔ ججز کی کانفرنس میں جب ایک جج نے پوچھا کہ کیا آپ لوگ ملک کے عدالتی نظام سے مطمئن ہیں تو ایک نے بھی ہاتھ نہیں اٹھایا۔
سراج الحق نے کہا کہ سات دہائیوں سے ملک پر وہی لوگ مسلط ہیں جو اس کی تباہی کے ذمہ دار ہیں۔ معیشت کو تباہ کرنے والے معاشی بہتری پر لیکچر دیتے ہیں۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی دونوں نے قرضے لے کر ملک کا بیڑہ غرق کیا اور آئندہ نسلوں کو گروی رکھا۔ سودی معیشت اور کرپشن کی وجہ سے ایٹمی طاقت کے حامل واحد اسلامی ملک کے 22کروڑ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔ حکمران اپنے اثاثے بڑھا رہے ہیں جب کہ عام آدمی اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری اور غربت نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ ملک کو لوٹ کر بیرون ملک محلات بنانے والے، آف شورز کمپنیوں کے مالک، مافیاز اور ٹیکس چور قوم پر مسلط ہیں جنھیں اپنے مفادات کے علاوہ کچھ دکھائی نہیں دیتا۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی غیر سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ انھیں تین کروڑ تیس لاکھ متاثرین سیلاب کا بھی خیال نہیں۔ انہی لوگوں کی وجہ سے جمہوریت پر لوگوں کا اعتماد اٹھ گیا ہے۔