ایرانی صدرنے کہا ہے کہ دنیا میں امن و سلامتی کے قیام کے لیے نسل پرستانہ سلوک کو ترک کرنے کی ضرورت ہے۔یہ بات ابراہیم رئیسی نے نیویارک میں سربیا کے صدر الکساندر ووچیچ کے ساتھ ملاقات میں کہی۔
فریقین نے ملاقات کے دوران کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعاون کے فروغ پر زور دیا۔
ایرانی صدر نے نسل پرستانہ اور فرقہ وارانہ نظریات کے چھوڑنے کو امن و سلامتی کے قیام کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلقان خطے کے وقایع اور تنازعات کی جڑ نسل پرستانہ اقدامات کا عروج ہے اور ہمیں امید ہے کہ سربیا کی موجودہ حکومت میں امن اور دوستی قائم ہوگی اور تمام نسلوں اور مذاہب کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔
اس موقع پر سربیا کے صدر نے سربیا کو یورپ کا ایک آزاد اور منفرد ملک قرار دیا جو مغرب کی پالیسیوں پر عمل نہیں کرتاہے ۔
انہوں نے بلقان کے خطے میں امن و سلامتی کا قیام اپنے ملک کی پالیسیوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ سب شعبوں خاص طور پر سیاسی اور اقتصادی تعلقات کے فروغ کے خواہاں ہیں۔