اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت میں ارکان ملک میں پیناڈول کی قلت کے خلاف پھٹ پڑے اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پیناڈول فراہم کرنے کا مطالبہ کر دیا جس پر کمیٹی نے حکومت کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو پیراسٹامول کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی جبکہ ڈریپ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پیراسٹامول اس وقت میسر ہے۔
اسپیشل سیکرٹری صحت نے کمیٹی میں انکشاف کیا کہ پاکستان میں اس وقت 9 لاکھ نرسوں کی کمی ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس چیئرمین کمیٹی محمد افضل خان ڈھانڈلہ کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں ارکان کمیٹی نے ملک میں پیناڈول کی کمی کا معاملہ اٹھایا۔
رکن کمیٹی رمیش لال نے کہا کہ پیناڈول نہیں ہے ، لاڑکانہ، سکھر، گھوٹکی اور دادو میں لوگ ایک پیناڈول کے لئے ترس رہے ہیں،لوگوں تک پیناڈول پہنچائی جائے،رکن کمیٹی زہرا ودود فاطمی نے کہا کہ پیراسٹامول نہیںمل رہی ہے،مجھے دے دیں تین مریض میر گھر میں ہیں ۔
رکن کمیٹی شازیہ ثوبیہ نے کہا کہ سیلاب والے علاقوں میں پیراسٹامول میسر ہونی چاہئے،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سیلاب سے متاثر ہ علاقوں میں پیراسٹامول کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔رکن کمیٹی ڈاکٹر درشن نے استفسار کیا کہ پیناڈول کیوں نہیں مل رہی ؟ جس پر ڈریپ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پیراسٹامول اس وقت میسر ہے، قیمت کا مسئلہ تھا اس پر بحران پیدا ہوا، پی ایم صاحب کے ساتھ بھی زوم پر میٹنگ ہوئی ہے، بڑی جلدی یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔