ایران میں حجاب نہ پہنے کے جرم میں ایک خاتون کو مبینہ پولیس تشدد سے ہلاک کر دیا گیا ہے ۔
ریڈیو فردا کو عینی شاہدین نے بتایا کہ تہران میں لازمی حجاب کے قوانین کی تعمیل نہ کرنے پر مورالٹی پولیس نے ایک 22 سالہ لڑکی محسہ امینی رشتہ داروں سے ملنے کے لیے کردستان سے تہران گئی تھی کو منگل کو گرفتار کیا تھا اور حراستی مرکز میں لے جانے کے دوران لڑکی کو پولیس وین میں ہی تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس سے وہ بہوش ہو گئی اور جب ہسپتال پہنچایا گیا تو اس کی موت واقع ہو چکی تھی۔
اس کے اہل خانہ کو بعد میں بتایا گیا کہ امینی کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جب کہ تہران پولیس ڈیپارٹمنٹ کے میڈیا سینٹر نے کہا کہ انہیں اچانک دل کی تکلیف ہونے کے باعث ہو چل بسی۔ یا د رہے ایران میں حکام نے ان خواتین کے خلاف تیزی سے کریک ڈان کیا ہے جو عوامی طور پر حجاب پہننے کے لازمی اصول کی خلاف ورزی کرتی ہیں، جو 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد 9 سال سے زیادہ عمر کی ایرانی خواتین اور لڑکیوں کے لیے لازمی ہو گیا تھا۔