اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سابق حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں کیں جس کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑا اور آئی ایم ایف نے ہم سے ناک رگڑوائی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ مران خان حکومت کی شرائط کو آئی ایم ایف نے آٹو پر لگایا اورکہا کہ ان شرائط پر عمل نہ کیا تو یہ پروگرام رک جائے گا، ایٹمی قوت ہونے کے باوجود ہم آج بھی کشکول لے کر پھر رہے ہیں، جس دوست ملک کو فون کرو تو وہ یہی سمجھتے ہیں شایدقرضہ لینے کے لیے فون کیا ہے۔
شہباز شریف کا اسلام آباد میں وکلا کو پلاٹوں کے الاٹمنٹ لیٹرز کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ آج ہاؤسنگ اسکیم کا پہلا مرحلہ پورا ہو چکا اور وکلا کا دیرینہ مطالبہ شرمندہ تعبیر ہوگیا۔
وزیر اعظم کا عمران حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے کی پاسداری کرنے کے بجائے بری طرح دھجیاں بکھیریں جس کے باعث ہمیں معاہدے کے اعادے کے لیے عالمی مالیاتی ادارے نے آڑے ہاتھوں لیا اور ناک سے لکیریں نکلوائیں۔
آئی ایم ایف معاہدے کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایٹمی قوت ہونے کے باوجود ہم آج بھی کشکول لے کر پھر رہے ہیں۔ جس بھی دوست ملک کو فون کرو تو وہ یہی سمجھتے ہیں کہ شاید قرضہ لینے کے لیے فون کیا ہے۔ خطے میں جو لوگ ہم سے پیچھے تھے وہ اب کافی آگے نکل گئے۔ آج بھی ہم نے کچھ نہ کیا تو مستقبل میں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، محنت اور جانفشانی سے ملک اور قوم کی تقدیر بدل سکتی ہے، حالات بہتر کرنے کیلئے دوررس نتائج کے حامل فیصلے کرنے ہوں گے، گزشتہ حکومت نے سستی گیس خریدنے کا بہترین موقع گنوا دیا۔